021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پیشگی اطلاع دئیے بغیرجانے کی صورت میں ایک ماہ کی تنخواہ چھوڑنے کامعاہدہ کرنا
61231اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

ہمارااسٹاف سے یہ معاہدہ ہوتاہے کہ اگرآپ ادارہ چھوڑکرجائیں گے توایک ماہ پہلے اطلاع دیں گے اوراگراچانک چھوڑکرجائیں گے توایک ماہ کی تنخواہ نہیں دی جائےگی اوراگرادارہ ان کونکالے گاتوایک ماہ کی تنخواہ زائددےگا،یہ معاہدہ تحریری ہوتاہے اوراسٹاف کااس پردستخط بھی ہوتاہے،کیایہ تنخواہ روکنانہ دیناجائزہے یانہیں

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پیشگی اطلاع نہ دینے کی صورت میں ایک ماہ کی تنخواہ کاٹنا تعزیرمالی ہے،جوکہ جائزنہیں،اس کامتبادل جائزطریقہ یہ ہوسکتاہے کہ قانون اس طرح بنایاجائے کہ ملازمت ترک کرنے سے ایک ماہ پہلےاطلاع دینی ہوگی اورعدم اطلاع کی صورت میں اس سے التزام لے لیاجائےکہ وہ ایک ماہ تک اصالہ یانیابہ کام کرنے کاپابندہوگا)یعنی خودکام کرے یااپنی جگہ پرایساشخص فراہم کرےجواس کاکام کرے یاوہ ادارے کووکیل بنائے کہ ادارہ ایک ماہ کے لئے میری جگہ کسی اورکورکھ لے توتنخواہ وہ خود اداکرےگا،اس صورت میں ادارہ اگرکسی کواس کی جگہ رکھ لیتاہےتووہ التزام کی وجہ سے ایک ماہ کی تنخواہ دینے کاپابندہوگا) اس طرح معاملہ کرنے سے بظاہرگنجائش معلوم ہوتی ہے،البتہ ادارہ کی طرف سے پیشگی اطلاع نہ دینے کی صورت میں ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دیناجائزہے،کیونکہ یہ ادارہ کی طرف سے تبرع ہے جس کی شرعی طور پراجازت ہے۔
حوالہ جات
.......
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب