021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نکاح کے وسوسے اورشک کا حکم
78218نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

میرےوالدصاحب نےمیری چھوٹی بہن کانکاح طےکردیا ہے،وہ بہت خوش ہے،لیکن اسےاس بات پر شک ہے کہ آیاوہ نکاح کرسکتی ہےیانہیں؟ کیونکہ جب وہ 14سال کی تھی تب وہ اوراس کے ساتھ ہمارےتین میل کزنز جن کی عمریں 17سے 18کےدرمیان ہونگی،سب آپس میں اکٹھے مل جل کربیٹھےہوئےتھے،ان میں سےایک ہمارابھائی بھی تھا،ٹوٹل3لڑکےاورایک لڑکی تھی،یہ چاروں آپس میں شادی بیاہ کی باتیں کررہےتھےاورہنسی مذاق کررہےتھے،عیسائیوں کی شادی کاجوطریقہ کار ہے،اس کامذاق اڑارہےتھے،ہمارےایک کزن نےجو ساتھ میں دوسرا کزن تھا،اس سےمخاطب ہو کرپوچھا کیاتمہیں یہ(میری چھوٹی بہن) بطوراپنی بیوی قبول ہے؟اورپھرجہاں تک میری بہن کویاد پڑتا ہے،اس نےمبارکباددینا شروع کردی۔ مسئلہ یہ ہے کہ میری بہن کو ٹھیک سے یاد نہیں کہ اس لڑکے نے میری بہن سے سوال پوچھا تھایا نہیں؟اور نہ ہی اس کویہ یادہے کہ ہمارے اس کزن سےجس سے سوال کیا گیا تھا،اس نے کیا جواب دیا تھا اس وقت؟ کیونکہ میری بہن اوروہ کزن ایک دوسرے کوپسندکرتےتھے،اس لیےمیری بہن کولگ رہاہے کہ اس نےہاں ہی کہا ہوگااورمیری بہن سےاگر پوچھا ہوگاتویاتووہ شرمائی ہوگی یااس نےہاں کہاہوگا،یہ سب ہونےکےتقریباًدوسال بعدمیری بہن کواس حدیث کا علم ہوا جس کےمطابق (مفہوم) نکاح،طلاق اوررجوع مذاق میں بھی ہو جاتا ہے،اس وقت اس کو کچھ سمجھ نہیں آیا تو اس نے اس کزن کو جس سے اسے لگ رہا تھا کہ نکاح ہو گیا ہے،میسج کیااورکہا کہ میری دوستوں نے مجھےچیلنج دیا ہےتو تم مجھے طلاق کا میسج کرو۔ پہلے تو اس کزن نے بہت کہا کہ نہیں تم مجھےاصل بات بتاؤ،لیکن میری بہن کےبہت اصرارکرنےپراس نےمیسج کر دیا(میری بہن نےاس کواصل معاملہ نہیں بتایاتھا)اب میری بہن کویہ بھی نہیں یاد کہ اس نےمیسج کس طرح سےبھیجا تھا،صرف طلاق کا میسج بھیجا تھایا نہیں؟جب اس نے مجھےیہ سب بتایا تو میں نے اپنےبھائی سےاورجودوسرا کزن جس نےسوال کیاتھا،اس سےاس بارےمیں تفتیش کی۔ میرےبھائی نےتوصاف انکارکردیا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہواتھااوردوسرے کزن نےکہا کہ اسے کچھ یاد نہیں ہے،میری چھوٹی بہن کواپنےماضی پربہت پچھتاوا ہورہا ہے،وہ ایک زناوالی زندگی نہیں گزارناچاہتی۔ آپ پلیز جلدازجلد ریپلائےکرکےبتا دیں کہ آیا میری بہن کسی اورسےنکاح کرسکتی ہےیا نہیں؟ پلیز ہم آپ کےبہت شکرگزارہوں گے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نکاح کے لیے ضروری ہے کہ ایک مجلس میں مرداورعورت یاان کےوکیل گواہوں کےسامنے ایجاب وقبول کےالفاظ بولیں اورگواہ اس پوری کاروائی کوسنیں۔

 سؤال میں پوچھی گئی صورت میں چونکہ نکاح کی کاروئی( ایجاب وقبول) کا  کسی کو بھی یقینی علم نہیں، نہ ہی گواہ موجود ہیں، صرف لڑکی کو اس کا وہم ہے اور محض وہم سے نکاح ثابت نہیں ہوتا، لہذا مذکورہ نکاح ثابت نہیں، اس لیے کسی جگہ نکاح کے لیے لڑکی کو کسی سے طلاق لینے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۱ربیع الثانی۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب