گھر کے بیت الخلاء میں اگر ننگے پاؤں داخل ہوجائیں تو پھر باہر آنے کے بعد وہ قدم جہاں جہاں لگیں گے اس جگہ کا کیا حکم ہے؟ آیا وہ پاک ہے یا ناپاک اور وہاں نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بیت الخلاء ناپاکی کی جگہ ہے ۔نیز بچے بھی اسے غیر محتاط انداز میں استعمال کرتے ہیں ۔ لہذا ہمیشہ چپل لیکر استعمال کیاجائے ۔البتہ کسی ضرورت سے کوئی جائے اور فرش خشک ہو توپاؤں ناپاک نہ ہونگے ،اسی طرح اگر کوئی ننگے پاؤں بیت الخلاء میں داخل ہوا ،لیکن اس کے پاؤں میں کوئی ظاہری نجاست ﴿ بڑا چھوٹا پیشاب یا استنجا کی چھینٹیں ﴾نہیں لگیں تو صرف ننگے پاؤں داخل ہونے کی وجہ سے پاؤں ناپاک نہیں ہونگے اور نکلنے کے بعد پاؤں کو دھولیا کریں۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 346)
لف طاهر في نجس مبتل بماءإن بحيث لو عصر قطر تنجس وإلا لا. ولو لف في مبتل بنحو بول، إن ظهر نداوته أو أثره تنجس وإلا لا.