021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسبوق نمازکے کس حصہ تک جماعت میں شامل ہوسکتاہے؟
62685نماز کا بیانمسبوق اور لاحق کے احکام

سوال

مسبوق سلام کے کون سے حصے تک نماز باجماعت میں شامل ہوسکتاہے اورسلام کےکس حصے میں وہ شامل نہیں ہوسکتا؟اگرسلام کے دروان نمازشروع کردے تواس کی نمازکاکیاحکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسبوق مقتدی امام کے پہلے السلام کی”میم “سے پہلے تحریمہ کہہ کرجماعت میں شامل ہوسکتاہے،اوراس کی اقتداء صحیح ہوگی،اوراگرامام کے پہلے السلام کی”میم “ کے بعد تحریمہ کہہ کرشامل ہوتاہے تویہ اقتداءصحیح نہیں ہوگی،بلکہ اب دوبارہ سے تحریمہ کہہ کر اپنی نمازشروع کرے۔
حوالہ جات
رد المحتار (ج 1 / ص 505): ”قوله: (وتنقضي قدوة بالاول) أي بالسلام الاول.قال في التجنيس: الامام إذا فرغ من صلاته، فلما قال: السلام جاء رجل واقتدى به قبل أن يقول:”عليكم “لا يصير داخلا في صلاته، لان هذا سلام “.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب