سوال: میں نے ایک دن کام سے چھٹی لی تو میری بیوی قضائے رمضان کا روزہ رکھی ہوئی تھی۔ مجھے یہ بات معلوم نہیں تھی تو میں نے اسے بستر پہ بلا لیا۔ اس نے بہت منع کیا اور کہا کہ وہ روزے کی حالت میں ہے۔ میں سمجھا نفل روزہ ہے، اس لیے میں نے پروا نہیں کی۔ اب اس صورت میں کیا اس پر قضاء اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے یا صرف قضاء؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ صورت میں صرف اسی دن کی قضاء لازم ہوگی۔ کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
وليس في إفساد صوم غير رمضان كفارة؛ لأن الإفطار في رمضان أبلغ في الجناية، فلا يحلق به غيره. (الهداية ، ج1، ص220)
ذکر فی الفتاوی الھندیۃ: "ولا كفارة بإفساد صوم غير رمضان، كذا في الكنز." (الفتاوی الھندیۃ: 1/215)