021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ہندو کے ہسپتال میں علاج کرانا
63106جائز و ناجائزامور کا بیانعلاج کابیان

سوال

السلام علیکم، کیا فرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ: میرے خالہ زاد بھائی کے بیٹے کو چند دن پہلے دل کا دورہ پڑا ہے۔ چیک اپ کرانے پر معلوم ہوا کہ اسے فورًا سرجری کرانے کی ضرورت ہے۔ یہ سرجری بہت مہنگی ہے اور ہماری برداشت سے باہر ہے۔ ایک ہسپتال ہے وائٹ فیلڈ بنگلور میں"ساتیا سائی ہسپتال" (Sathya Sai Hospital) جو ایک ہندو پادری "سائی بابا" کے زیر نگرانی چلتا ہے۔ وہاں مفت کا علاج ہوتا ہے۔ کیا میرا خالہ ذادبھائی اس ہسپتال میں علاج کرا سکتا ہے؟ اس کے بیٹے کی عمر صرف 9 سال ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر وہاں جانے میں عقائد کی خرابی کا ڈر نہ ہو تو وہاں علاج کرانا جائز ہوگا۔
حوالہ جات
واللہ سبحانہ وتعالي اعلم بالصواب
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب