021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جانور ذبح کرنےسےپہلےاس کے اجزاءفروخت کرنا
62890خرید و فروخت کے احکامبیع فاسد ، باطل ، موقوف اور مکروہ کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں قصابوں کے ہاں یہ رواج ہے کہ جانور ذبح کرنے سے پہلے اس کی کلیجی مغز وغیرہ لوگوں کو بیچ دیتے ہیں اور بعض اوقات جو جانور تین دن بعد ذبح ہونے والا ہے اس کی کلیجی وغیرہ بھی بیچ دیتے ہیں اور اس کی رقم وصول کرلیتے ہیں ۔کیا ان کا یہ فعل جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جانور ذبح کرنے سے پہلے اس کی کلیجی وغیرہ بیچنا جائز نہیں۔ہاں البتہ خرید و فروخت کا وعدہ کیا جاسکتا ہے،مگر اس کی حیثیت بیع کی نہ ہوگی،ذبح کے بعد سودا کیا جائے گا۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:"و (ولؤلؤ في صدف) للغرر (وصوف على ظهر غنم(… وكذا كل ما اتصاله خلقي كجلد حيوان، ونوى تمر ،وبزر بطيخ؛ لما مر أنه معدوم عرفا." (الدر المختار:5/63،دار الفکر،بیروت) وفی الفتاوی الہندیۃ:" ولو باع الجلد والكرش قبل الذبح لا يجوز. فإن ذبح بعد ذلك ،ونزع الجلد والكرش ،وسلم لا ينقلب العقد جائزا كذا في الذخيرة." (3/129،دار الفکر،بیروت)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب