کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قضائے حاجت کے وقت قبلہ رو بیٹھنا جائز نہیں۔کیا یہ حکم چھوٹے بچوں کے لیے بھی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چھوٹے بچے خود تو مکلف نہیں ہوتے لیکن بڑے اس بات کے مکلف ہوتے ہیں کہ ان کی تربیت بچپن سے کریں،خاص کر شعائر اسلام کی تعظیم کے حوالے سے،لہذا ماں باپ کو چاہیے کہ انہیں سمجھائیں کہ قضائے حاجت کے وقت قبلے سے رخ پھر کر بیٹھیں۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:" (وكذا يكره) هذه تعم التحريمية والتنزيهية (للمرأة إمساك صغير لبول، أو غائط نحو القبلة)."
وقال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:" قوله:( إمساك صغير) :هذه الكراهة تحريمية؛ لأنه قد وجد الفعل من المرأة. ط." (الدر المختار مع رد المحتار:1/342،دار الفکر،بیروت)