021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قرض کے عوض مقروض کامال ضبط کرنا
61936 خرید و فروخت کے احکامقرض اور دین سے متعلق مسائل

سوال

سوال:ایک شخص نے زید کا قرضہ دینا ہے لیکن ٹال مٹول کر رہا ہے حالانکہ دوسرے تمام کام کرنے کے لیے اس کے پاس پیسے ہیں صرف قرض ادا کرنے کے لیے اس کے پاس رقم نہیں۔ زید کے بار بار مانگنے کے باوجود ہر مرتبہ کوئی بہانہ کر دیتا ہے،رقم اتنی زیادہ بھی نہیں کہ اس کے لیے قانونی کاروائی کا راستہ اختیارکیا جائے۔کیا زید اس کی کسی چیز پر قبضہ کر کے ضبط کر سکتا ہے تاکہ اپنی رقم وصول کر سکے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرمقروض وسعت ہونےکے باوجود ٹال مٹول کرےتو ایسی صورت میں اصل طریقہ تو یہی ہے کہ اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے لیکن اگر کسی وجہ سے ایسا کرناممکن نہ ہو تو بغیر کسی فتنہ انگیزی کےاگر اس کی کوئی چیز ضبط کر کے بیچ کر اپنا حق وصول کر لیا جائے تو اس کی گنجائش ہے ،لیکن اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اپنے حق سے زیادہ وصول کرنا ہرگزجائز نہیں اور کوشش کی جائے کہ کوئی ایسی چیز لی جائے جو اس کے لیے کم سے کم اہمیت رکھتی ہواور اس چیز کی قیمت قرض کے قریب قریب ہو۔
حوالہ جات
وقد صرح في شرح تلخيص الجامع في باب اليمين في المساومة بأن له الأخذ وكذا في حظر المجتبى، ولعله محمول على ما إذا لم يمكنه الرفع للحاكم، فإذا ظفر بمال مديونه له الأخذ ديانة بل له الأخذ من خلاف الجنس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطلب يعذر بالعمل بمذهب الغير عند الضرورة (قوله وأطلق الشافعي أخذ خلاف الجنس) أي من النقود أو العروض؛ لأن النقود يجوز أخذها عندنا على ما قررناه آنفا. قال القهستاني: وفيه إيماء إلى أن له أن يأخذ من خلاف جنسه عند المجانسة في المالية، وهذا أوسع فيجوز الأخذ به وإن لم يكن مذهبنا، فإن الإنسان يعذر في العمل به عند الضرورة كما في الزاهدي. اهـ. قلت: وهذا ما قالوا إنه لا مستند له، لكن رأيت في شرح نظم الكنز للمقدسي من كتاب الحجر. قال: ونقل جد والدي لأمه الجمال الأشقر في شرحه للقدوري أن عدم جواز الأخذ من خلاف الجنس كان في زمانهم لمطاوعتهم في الحقوق. والفتوى اليوم على جواز الأخذ عند القدرة من أي مال كان لا سيما في ديارنا لمداومتهم للعقوق۔ (رد المحتار) (4/ 95) واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب