021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میوچل فنڈ میں انوسٹمنٹ کا حکم
64493/58سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

سوال:میوچل فنڈ کے نام سے بہت ساری کمپنیاں کام کررہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ پیسہ انوسٹ کرو ہم آپکو اس پر نفع دیں گے۔اور بعض اوقات یہ بھی کہتے ہیں کہ آپ جتنی رقم انوسٹ کریں گے وہ اس کم نہیں ہو گی۔ تو کیا اس طرح سے ان میوچل فنڈز میں پیسہ لگانا شرعاً درست ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

میوچل فنڈ دو طرح کے ہیں۔ ایک کنونشنل اور دوسرے اسلامک۔ چونکہ کنونشنل میوچل فنڈ جائز اور ناجائز دونوں طرح کے کاروبا رمیں انوسٹ کرتے ہیں، لہذا ان میں سرمایہ انوسٹ کرنا جائز نہیں۔ البتہ وہ اسلامک میوچل فنڈ جن کا باقاعدہ شریعہ بورڈ ہے، اور مستند مفتیان کرام کی نگرانی میں کام کرتے ہیں ان میں سرمایہ انوسٹ کرنا جائز ہے۔ رہی بات لگائے ہوئے سرمائے میں کمی نہ ہونے کی تو کمپنی کی طرف اس کی ضمانت نہیں ہوتی بلکہ سابقہ رکارڈ اور محفوظ طریقہ کار کے پیش نظر اس بات کی امید دلائی جاتی ہے کہ اصل سرمائے میں کمی نہیں ہوگی۔ دلیل اس کی یہ ہے کہ کمپنی اپنے آفرنگ ڈاکومنٹس میں ممکنہ نقصانات کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ان سے برأت کا ذکر بھی کرتی ہے۔
حوالہ جات
﴿أَحَلَّ الله البيع وَحَرَّمَ الربا﴾ )البقرة : 275 (
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب