021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چوری کی رقم ادا کرنے کا طریقہ
62300غصب اورضمان”Liability” کے مسائل متفرّق مسائل

سوال

مسروق عنہ کو اگر ھدیہ/گفٹ کہ کر چوری کے پیسے دے دئے جائیں تو بندہ بری الذمہ ہو جائے گا یا اس کو بتانا ضروری ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسروق عنہ کو اُس کے پیسے لوٹانا ضروری ہےچاہے وہ کسی بھی طریقہ سے ہو،اس سے سارق (چور)کی ذمہ داری ادا ہو جائے گی۔اس کے لیے مالک کو یہ بتا نا بھی ضروری نہیں کہ یہ رقم چوری کی مد میں ادا کی جا رہی ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 92) والأصل أن المستحق بجهة إذا وصل إلى المستحق بجهة أخرى اعتبر واصلا بجهة مستحقة إن وصل إليه من المستحق عليه، وإلا فلا،
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب