زید واپڈا میں سرکاری ملازم ہے دوران سروس اس سے چند غلطیاں ہوئیں ان کا ازالہ چاہتا ہےتاکہ روز قیامت پکڑ سے بچ جائے۔ایک مرتبہ بجلی کا میٹر ریوائز کر کے دو ہزار یونٹ تقریباً ناجائز بجلی استعمال کی۔اسی طرح ایک اور مرتبہ اپنا میٹر خراب ہونے کی وجہ سے دو تین ماہ ڈائریکٹ تار لگا کر بجلی استعمال کی۔اسی طرح ناجائز اور بوگس ادویات کے بل ڈاکٹر اور میڈیکل سٹور سے بنوا کر واپڈا سے تمام بل کلیم کروائے ہیں۔اب جبکہ زید کو فکر لاحق ہوئی ہے کہ قیامت کے دن کیا حساب دے گا تو زید توبہ واستغفار کرتا ہے اور ساتھ کیا طریقہ اپنائے جس سے یہ تمام ادائیگی واپڈا کو ہو جائے اور بندہ کلیئر ہو جائے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بجلی چوری کرنا یا بوگس بل بنا کر ادارے سے پیسے وصول کرنا دھوکہ بازی میں آتا ہے اور اس کی رقم ادارے کو لوٹانا ضروری ہے۔آپ کسی بھی طریقہ سے یہ رقم متعلقہ ادارے کو لوٹادیں تو آپ کی ذمہ داری ادا ہو جائے گی۔اس کے لیے آپ کو متعلقہ ادارے کو یہ بتا نا بھی ضروری نہیں کہ یہ رقم بوگس بلوں یا بجلی کی چوری کی مد میں ادا کر رہا ہو۔
حوالہ جات
مجلة الأحكام العدلية (ص: 27(
(المادة 96) : لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه
مجلة الأحكام العدلية (ص: 27(
(المادة 97) : لا يجوز لأحد أن يأخذ مال أحد بلا سبب شرعي
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 92)
والأصل أن المستحق بجهة إذا وصل إلى المستحق بجهة أخرى اعتبر واصلا بجهة مستحقة إن وصل إليه من المستحق عليه، وإلا فلا،