021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سرمایہ سے زیادہ نقصان کی صورت میں نقصان کی تقسیم
65937شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

کیا سرمایہ سے زیادہ نقصان کی صورت میں بقیہ رقم شرکاء سے وصول کی جائے گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سرمایہ سے زیادہ نقصان کی صورت میں کاروبار میں سرمایہ لگانے والے باقی شرکاء بھی اپنے حصے کے بقدر نقصان کی ادائیگی کے ذمہ دار ہونگے۔صورت مذکورہ میں شرکاء کے نقصان کا ٪75 یعنی 3750000 روپے ادا کر نے کے پابند ہونگے۔لیکن اگر ثابت ہو جائے کہ نقصان کاروبار چلانے والوں کی غفلت و کوتاہی سے ہوا ہے تو پھر اس میں باقی شرکاء کو شریک نہیں کیا جا سکتا۔
حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (6/ 62) إذا شرطا الربح على قدر المالين متساويا أو متفاضلا، فلا شك أنه يجوز ويكون الربح بينهما على الشرط سواء شرطا العمل عليهما أو على أحدهما والوضيعة على قدر المالين متساويا ومتفاضلا؛ لأن الوضيعة اسم لجزء هالك من المال فيتقدر بقدر المال۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب