021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اولاد کے درمیان وراثت کےمکان کی تقسیم
63862میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرا ایک مکان ہے۔میری وفات کے بعد یہ مکان میری اولاد میں وراثت کے اصولوں کے مطابق تقسیم ہوگا۔ میرے تین لڑکے اور تین لڑکیاں ہیں۔ بیوی کو میں کچھ عرصہ قبل طلاق دے چکا ہوں۔ ازراہ کرم مطلع فرمادیں کہ یہ مکان میری اولاد میں کس طرح تقسیم ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب کسی کا انتقال ہوتاہے تو سب سے پہلے میت کے ترکہ میں سے تجہیز و تکفین کا انتظام کیا جاتاہے۔پھر کچھ بچے تو میت کے ذمہ جو حقوق واجب ہوتے ہیں،ترکہ میں سے ان کی ادائیگی کی جاتی ہے۔پھر ترکہ میں مال بچے تواگرمیت نے،ورثہ کے علاوہ کسی اور کے کے لیے کوئی وصیت کی ہو تو اس وصیت کو ترکہ کے ایک تہائی حصہ تک نافذ کیا جاتاہے اورپھر بقیہ ترکہ ورثہ میں تقسیم ہوتا ہے۔ سوال مذکور میں چونکہ آپ نے صرف اولاد اور مُطلّقہ کا ذکر کیا ہے، والدین کا ذکر نہیں کیا، لہذا اگر آپ کے والدین وفات پا چکے ہوں اور آپ کی وفات کے وقت آپ کی مطلقہ کی عدت گزر چکی ہو اور آپ کی کل اولاد تین لڑکے اور تین لڑکیاں ہوں تو پھر " للذکر مثل حظ الانثیین" کے قاعدے کے تحت، آپ کے مکان کے کل ۹ حصے کیے جائیں گے، جس میں سے ۶حصے لڑکوں کو(دو، دو کے حساب سے) اور ۳ حصے لڑکیوں کو(ایک،ایک کے حساب سے) دیئے جائیں گے۔
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب