021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
روپے کی قدر میں کمی بیشی سے قرض کی مالیت میں کمی بیشی کافرق آئے گا؟
62046خرید و فروخت کے احکامقرض اور دین سے متعلق مسائل

سوال

یک شخص مثلا دوسرے شخص کو ایک سال کیلئے دو سو روپے ادھار دے اور اسکے بعد روپے کی قدر میں جتنی کمی ہوئی ہے صرف اتنا ہی اضافہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟؟؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

(2)۔۔۔قرض کی اصل رقم (دو سو روپے) ہی ان سے وصول کی جائے، روپے کی قدر کم ہونے کی وجہ سے قرض کی مقدار زیادہ کرنا جائز نہیں۔
حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (7/ 395) (وأما) الذي يرجع إلى نفس القرض: فهو أن لا يكون فيه جر منفعة، فإن كان لم يجز، نحو ما إذا أقرضه دراهم غلة، على أن يرد عليه صحاحا، أو أقرضه وشرط شرطا له فيه منفعة؛ لما روي عن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أنه «نهى عن قرض جر نفعا» ؛ ولأن الزيادة المشروطة تشبه الربا؛ لأنها فضل لا يقابله عوض، والتحرز عن حقيقة الربا، وعن شبهة الربا واجب
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب