021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وارث کا اپنا حصہ دوسرے وارث کو بیچنا
62870 میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرے والد صاحب نے میرے چچا کو اعتماد میں لیے بغیر اپنی بہنوں سے میراث میں ان کے جو حصے تھے، وہ ان بہنوں کی رضامندی سے خرید لیے تھے۔ اب میرے چچا کا کہنا ہے کہ میرے والد صاحب کو چچا سے پوچھنا ضروری تھا اور وہ نہ پوچھ کر گناہ گار ہوئے ہیں۔ کیا میرے چچا کا یہ کہنا درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کے والد اور ان کی بہنوں کے درمیان جو معاملہ ہوا تھا، اگر انہوں نے وہ معاملہ باہمی رضامندی سے کیا ہو تو اس صورت میں آپ کے والد کا آپ کے چچا سے پوچھنا شرعاً ضروری نہیں تھا، لہٰذا وہ آپ کے چچا سے نہ پوچھ کر گناہ گار نہیں ہوئے۔
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب