021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کالج کے اساتذہ کا وقت پورا کیے بغیر کالج سے چلے جانا
62991اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

ہائر سیکنڈری سکولوں کے گریڈ سترہ کے سبجیکٹ اسپیشلسٹ اساتذہ اور کالج کے لیکچرر اور پروفیسرز کے ذمے دو یا تین پیریڈز ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے ذمے کوئی خاص کام نہیں ہوتا۔ تو وہ پیریڈ لے کر وقت پورا کیے بغیر چلے جاتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ان کی تنخواہ حلال ہوگی یا حرام؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پیریڈ کے علاوہ اضافی وقت کالج کی طرف سے اگلے دن کے لیکچر کی تیاری کے لیے دیا جاتا ہے۔ لہٰذا اس وقت میں لیکچر کی تیاری کی جانی چاہیے۔ لیکن اگر وقت سے پہلے چلے جاتے ہیں تو اس اضافی وقت کی تنخواہ لینا ان کے لیے حلال نہ ہوگی۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 70) (قوله وليس للخاص أن يعمل لغيره) بل ولا أن يصلي النافلة. قال في التتارخانية: وفي فتاوى الفضلي وإذا استأجر رجلا يوما يعمل كذا فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة ولا يشتغل بشيء آخر سوى المكتوبة وفي فتاوى سمرقند: وقد قال بعض مشايخنا له أن يؤدي السنة أيضا. واتفقوا أنه لا يؤدي نفلا وعليه الفتوى۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب