021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا جبکہ قبرستان محاذات میں ہو
69019نماز کا بیاننماز کےمتفرق مسائل

سوال

مسجد کے ساتھ قبرستان ہے، مسجد کی تعمیر نیچے اور قبرستان اونچائی پر ہے۔مسجد کی چھت   کے محاذات میں کچھ قبور  ہیں اور

 کچھ چھت کے نیچےہیں درمیان میں کوئی چیزحائل نہیں ہے ،  البتہ درمیان میں تقریبا 4 فٹ راستہ ہے۔اس صورت میں چھت پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر قبریں دو صفوں کے فاصلے پر ہوں اور خشوع خضوع سے نماز پڑھنے والے کی نگاہ اس پر نہ پڑ رہی ہو تو نمازبلا کراہت جائز ہے، ورنہ مکروہ ہوگی۔ صورت مسئولہ میں نمازی کے موضع قدم  اور قبور کے درمیان کا  فاصلہ  دو صف کے برابر ہے ، لہٰذا نماز بلاکراہت جائز ہوگی  ۔ اگر شروع کی ایک صف خالی چھوڑی جائے یا  سامنے سے دیوار کھڑی کی جائےتو زیادہ بہتر ہے۔

حوالہ جات
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله: وفي القهستاني: لا تكره الصلاة في جهة قبر إلا إذا كان بين يديه بحيث لو صلى صلاة الخاشعين ،وقع بصره عليه ،كما في جنائز المضمرات.(رد المحتار:1/ 654) قال الطحطاوي الحنفي رحمه الله: وفي القهستاني عن جنائز المضمرات لا تكره الصلاة إلى جهة القبر إلا إذا كان بين يديه بحيث لو صلى صلاة الخاشعين وقع بصره عليه .( حاشية الطحطاوي: 357) قال العلامة أنور شاه الكشميري رحمه الله: وفي الجامع الصغير: أنه لو صلى إلى قبر كره، وإن وضع سترة بينه وبين القبر، ارتفعت الكراهة. (فيض الباري :2/ 58)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب