69211 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
خالد نےاپنے ترکہ سےقرض کی ادائیگی کی وصیت کی ہے،جبکہ یہ قرض ان کےتین بھائیوں کا ہے،اور
انہیں حصہ شرعی بھی ملناہے،توکیاان کوترکہ سےقرض کی ادائیگی بھی کی جائےگی اور حصہ شرعی بھی
دیاجائےگا یا صرف حصہ شرعی دیاجائےگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مرحوم نےبوقت انتقال اپنی ملکیت میں جوکچھ منقولہ اورغیرمنقولہ چھوٹااوربڑاجوسازوسامان چھوڑا ہےاور
مرحوم کاوہ قرض جوکسی کےذمہ واجب الاداء ہو،یہ سب مرحوم کاترکہ ہے۔اس میں سب سےپہلےمرحوم کےکفن دفن کےمتوسط اخراجات نکالےجائیں،البتہ اگر کسی نےبطوراحسان اداکردیےہوں توپھریہ اخراجات نکالنےکی ضرورت نہیں۔اس کےبعدمرحوم کی وہ قرض اداکیاجائےجس کی ادائیگی مرحوم کےذمہ واجب ہو۔اس کےبعد اگرمرحوم نےکسی کےلیےوصیت کی ہوتوثلث مال سےادا کی جائےگی۔اس کےبعد ترکہ کی تقسیم ورثاء کی درمیان کی جائےگی۔
صورت مسؤلہ میں میت(خالد) کے بھائیوں کوترکہ سےقرض کی ادائیگی بھی کی جائیگی اور ترکہ سےحصہ شرعی بھی دیاجائےگا،یعنی حصہ شرعی قرض کی ادائیگی سےمانع نہیں ہے۔
حوالہ جات
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | متخصص | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |