70348 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
والد کےفوت ہوجانےکےبعد بہن اپنے بھائی سےوالدکی میراث میں سےاپناحصہ مانگتی ہے،جواب میں بھائی بہن سےیہ کہتاہےکہ جس وقت تمہاری شادی ہوئی تھی اس وقت جہیزاورشادی پرجتناخرچہ ہواتھا،وہ سب کاٹ کربقیہ جتناحصہ بچےگاوہ تجھے میراث میں سے دےدوں گا۔
حالانکہ جب لڑکی کی شادی ہوئی تھی اس وقت اس کاباپ زندہ تھا،اورباپ نے خودہی ساراخرچ اپنی خوشی سے شادی پرکیاتھا۔
سوال یہ ہےکہ کیابھائی کےلیےبہن کی وراثت کے حصےمیں اس طریقے سےکٹوتی کرناجائزہے؟دلائل کے ساتھ راہنمائی فرمائیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس صورت میں بھائی کےلیےجائزنہیں ہےکہ وہ جہیز کی وجہ سےبہن کےمیراث کے حصےسےکوئی کٹوتی کرے،جہیزتووالدکی طرف سےبیٹی کےلیےہبہ تھا،جوزندگی میں ہی دیاگیاتھا، اس کامیراث سےکوئی تعلق نہیں۔
حوالہ جات
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
05/ربیع الاول 1442 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |