021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حادثاتی وفات کے بعد ملنے والی انشورنس کی رقم کا حکم
70443میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرا بیٹا وقاص طارق، میری بہو ندا وقاص، میری پوتی آئمہ وقاص اور میرا پوتا عالیان وقاص لاہور سے کراچی آتے ہوئے پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں شہید ہو گئے تھے۔ میرا بیٹا وقاص اور بہو ندا دونوں ملازمت کرتے تھے۔

میرے بیٹے، بہو، پوتے اور پوتی کی لائف انشورنس کروائی گئی تھی۔ اب ان کی شہادت کے بعد لائف انشورنس کی رقم کا حق دار کون ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

انشورنس میں جمع کروائی جانے والی رقم پر ملنے والی اضافی رقم شرعاً سود ہوتی ہے اور اسے لینا جائز نہیں ہوتا۔ لہذا سوال میں مذکور صورت میں جتنی رقم جمع کروائی  گئی تھی  وہ رقم دیگر مال کے ساتھ ملائی جائے گی اور اس کا حکم وراثت کے مال کا ہوگا۔   جو رقم اس جمع کروائی ہوئی رقم سے اضافی ہوگی وہ کمپنی کو واپس کی جائے گی اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو بلانیت ثواب صدقہ کی جائے گی۔

حوالہ جات
"والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه۔۔۔."
(الدر المختار و حاشیۃ ابن عابدین، 5/99، ط: دار الفکر)

محمد اویس پراچہ    
دار الافتاء، جامعۃ الرشید
تاریخ: 17/ ربیع الاول 1442ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس پراچہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب