70674 | نماز کا بیان | امامت اور جماعت کے احکام |
سوال
کیا فرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلے کہ بارے کہ مسجدمیں ستونوں کے درمیان صف بنانے کا کیا حکم ہے؟جگہ خالی چھوڑنامکروہ نہیں ہے؟اگردوصفوں کے بقدر جگہ ہوتوکیا حکم ہے؟برائے کرم رہنمائی فرمائے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مسجدکے درمیان میں اگرستون ہوں تو ان کی وجہ سے نماز میں کوئی کراہت پیدا نہیں ہوتی لہذا مذکورہ مسئلہ میں ستونوں کے درمیان صف نہ بنانے میں کوئی کراہت نہیں ہے،درمیان میں جگہ خالی چھوڑی جاسکتی ہےبعض اہل علم نے تو یہ فرمایا ہے کہ اگر مسجد میں وسعت ہوتوبہتر یہ ہے کہ ستونوں کے درمیان جگہ خالی چھوڑی جائے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ السرخسی رحمہ اللہ تعالی :الاصطفاف بین الأسطوانتین غیرمکروہ ؛لانہ صف فی حق کل فریق وان لم یکن طویلا وتخلل الاسطوانۃ بین الصف کتخلل متاع موضوع أوکفرجۃ بین رجلین وذالک لا یمنع صحۃ الاقتداءولایوجب الکراھۃ.
(المبسوط للسرخسي:2/35)
سردارحسین
دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی
16/03/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سردارحسین بن فاتح رحمان | مفتیان | ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب |