021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کا دودہ منہ میں لے کر تھوکنے کا حکم
71019رضاعت کے مسائلمتفرّق مسائل

سوال

سوال:اگر بیوی کا دودھ منہ لے کر حلق میں لے جانے سے قبل تھوک دیا جائے تو یہ مکروہ تنزیہی ہے یا مکروہ تحریمی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شوہر کے لیے بیوی کے پستان منہ میں لینا  جائز ہے لیکن دودھ پینا حرام ہے، لہذا :

1-جن ایام میں غالب گمان ہو کہ پستان میں دودھ ہے تو پستان چوسنے سے  احتراز کرنا چاہیے،اگر دودھ منہ میں آجائے تو  اسے باہر تھوک دینا چاہیے۔

 2-جن ایام میں اس بات کا قوی امکان ہو کہ پستان میں اس قدر دودھ ہے کہ  منہ میں لیتے ہی حلق میں چلا جائے گا ان ایام میں پستان منہ میں لینا مکروہ تحریمی ہے۔

حوالہ جات
قال العلامة ابن عابدین رحمہ اللہ : قوله:(ولم يبح الإرضاع بعد مدته):اقتصر عليه الزيلعي، وهو الصحيح كما في شرح المنظومة بحر…… (قوله بالمحرم): أي المحرم استعماله طاهرا كان أو نجسا .
(رد المحتارعلی الدر المختار:3/ 211)
قال ابن الہمام رحمہ اللہ : وهل يباح الإرضاع بعد المدة؟ قيل لا؛ لأنه جزء الآدمي ،فلا يباح الانتفاع به إلا للضرورة، وقد اندفعت. (فتح القدیر :3/ 446)
قال العلامة ابن نجیم رحمہ اللہ : واختلفوا في إباحته بعد المدة، واقتصر الشارح على المنع ،وهو الصحيح ،كما في شرح المنظومة .وعلى هذا لا يجوز الانتفاع به للتداوي.  (البحر الرائق:3/ 239 (

سعد خان

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 26 جمادی الاولی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد خان بن ناصر خان

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب