021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پیشاب کے قطرے نکلنے میں شک کا حکم
83300پاکی کے مسائلنجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان

سوال

حضرت میرے ساتھ ہوتا یہ ہے کہ  جب نہانے جاتا ہوں تو شرمگاہ کو اگر اچھے طرح دھوتا  ہوں اور کناروں کو بھی ہاتھ پہنچا کے دھوتا  ہوں ،مگر  یہ ڈر رہتا ہے کے اب کوئی سفید قطرہ نہ نکل رہا ہو اور اگر اچھی  طرح واش نہیں کرتا بس  ہاتھ گھما دیتا ہوں تو یہ پریشانی ہوتی ہے کہ  کناروں تک ہاتھ نہیں پہنچا  اور وہاں کوئی نجاست نہ رہ گئی ہو۔اس کے بعد یہ ہوتا ہے کہ  نہانے کے دوران اور نہا کے آنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ  کچھ قطرہ نکل رہا ہے جس میں  کبھی شک تو کبھی یقین بھی لگتا ہے کے تھوڑا سا کچھ رینگ رہا ہے اندر اس کے بعد پیشاب کر آتا ہوں تو اس میں بھی یہ حالت ہے کے ٹشوپیپر سے خشک کر کر کے تھک جاتا ہوں، ایک بار خشک ہو جاتا ہے پھر ہول کو کھول کے دیکھتا ہوں تو پیشاب اندر ہول میں موجود ہوتا ہے پھر خشک کرتا ہوں پھر دیکھتا ہوں پھر اندر پیشاب ہوتا ہے 20 منٹ تک بھی وہی حال ہوتا ہے، جیسے تیسے کر کے پھر نکل آتا ہوں کہ  جماعت نکلنے کا ٹائم ہوتا ہے، لیکن پھر جب تک دوسرے پیشاب کرنے کا ٹائم نہ ہو تب تک پھر یہ لگتا رہتا ہے کے قطرہ نکل رہا ہے مطلب سارا دن یہ چکر لگا رہتا ہے۔ نماز میں  خیال اس طرف ہوتا ہے کے کچھ نکل رہا ہے ۔اب مجھے یہ پتہ نہیں کے یہ قطرے کی بیماری ہے یا ڈر ہے یا میرا طریقہ غلط ہے ؟کیونکہ  میں ہر بار پیشاب کرنے سے پہلے ٹشو شرمگاہ کے ہول پر رکھ کے چیک کرتا ہوں کے قطرہ تو نہیں نکلا پھر ہول کھول کر  دیکھتا ہوں تو اندر پیشاب ہوتا ہے۔ کھول  کر اس لیے  دیکھتا ہوں کہ  محسوس جو ہوتا رہتا ہے کے کچھ نکل رہا ہے ۔مہربانی کر کے مجھے کچھ گائیڈ کریں۔ میں چاہتا ہوں کے ایسا کروں کہ  محسوس جتنا بھی ہو نظر انداز  کروں جب تک کپڑوں پر  گیلا پن محسوس نہ ہو اور ساتھ میں کھول کھول کے دیکھنا پیشاب سے پہلے یہ بھی نہ کروں بس جاؤں پیشاب کروں ایک بار جب ٹشو خشک ہو جائے  تو بس پانی ڈال کر  نکل آؤں تو اس میں  گناہ یا پکڑ تو نہیں ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کا طریقہ کار ٹھیک نہیں۔پیشاب سے پہلے اور بعد میں سوراخ کھول کر دیکھنا کہ اندر قطرہ ہے یا نہیں اس کی ضرورت نہیں ،کیونکہ جب تک  پیشاب  مخرج سے ظاہر نہ ہو  وضوء نہیں ٹوٹتا،لہذا بلا وجہ شک کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اگر شک ہو کہ قطرہ نکل گیا ہے تو کپڑے کھول کر دیکھ لیں ،پھر اگر کپڑے خشک ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کو شک کی بیماری ہے ،لہذا شک کی طرف دھیان نہ دیں اور تسلی سے عبادات کریں۔البتہ  استنجا کرنے سے پہلے  اتنی تسلی کرنا ضروری ہے  کہ پیشاب خشک ہو گیا اور اس کے مختلف طریقے ہیں، کھانس کر یا چل کر  بقیہ قطروں کو نکالا جا سکتا ہے۔

حوالہ جات
والحصاة، الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر وكذلك البول والريح الخارجة من الدبر،كذا في المحيط.(الفتاوى الهندية:١/٩)
قال العلامة الحصكفي رحمه الله تعالى:يجب الاستبراء بمشي أو تنحنح أو نوم على شقه الأيسر، ويختلف بطباع الناس.(الدر المختار مع حاشية رد المحتار:١/٣٤٥)
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله تعالى: (قوله: أو تنحنح)؛ لأن العروق ممتدة من الحلق إلى الذكر وبالتنحنح تتحرك وتقذف ما في مجرى البول.(رد المحتار:١/٣٤٥)
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله تعالى:من وقع في قلبه أنه صار طاهرا جاز له أن يستنجي؛ لأن كل أحد أعلم بحاله ضياء.(رد المحتار:١/٣٤٥)
إن الشك والاحتمال لا يوجب الحكم بالنقض؛ إذ ‌اليقين ‌لا يزول بالشك.(رد المحتار:١/ً١٤٨)

احسن ظفر  قریشی

دارالافتاء ،جامعۃ الرشید، کراچی

8 شعبان المعظم 1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسن ظفر قریشی بن ظفر محمود قریشی

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے