021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وسوسے کے شکار شخص کے لباس اور بدن کی طہارت
70999جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

مجھے شک کا مرض ہےجسم ،جوتی پر کوئی نجاست لگ کر سوکھ جائے تو تین دفعہ پوری طاقت سے مل کر دھو نہ لوں یقین نہیں آتا ، اس جگہ نجاست لگی ہوئی نظر آتی ہے ،خواہ مٹی یا کچا رنگ بھی لگ جائے،اسے بھی تین دفعہ مل کر دھوتاہوں، اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ یہ فیصلہ کرلوں کہ نجاست ختم ہوگئی ہے یا نہیں؟اتنا شک ہے،اس وجہ سے میں ہاتھوں ،پیروں کے ناخنوں کے اندر اور دونوں طرف ناخنوں کے جو نالی نما کھڈے بنے ہوئے ہیں،ان میں کپڑا یا تنکا ڈال کر تین دفعہ مل کر دھوتا ہوں ،پلاسٹک کی جوتیوں میں ڈیزائن  ہوتے ہیں خوبصورتی کےلیے چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں اس طرح ہر سوراخ کو تین دفعہ مل کر دھوتا ہوں، صرف ایک جوتی پر دو گھنٹے لگتے ہیں۔اسی طرح ہاتھوں ،پیروں کے تلوے میں لکیریں ہیں ان میں ناخن ڈال کر تین دفعہ ملتاہوں ،اس وجہ سے لوٹا یا ڈیزائن دار اشیاء دھوتے بہت وقت ضائع ہوتا ہے،آج کل بارش سے سے سڑکیں نالی کے گندے پانی سے بھری ہوتی ہیں لوگ اسی پانی سے گزر کر چلے جاتے ہیں،شام گھر آکر ٹوٹی  کےنیچے پاؤں، جوتی کر کے چند منٹوں میں دھولیتے ہیں جبکہ میں اگر بالٹی میں پانی بھر کے اس میں نجاست والی جوتیوں یا اشیاء کو ساری رات ڈال کر نہ

رکھوں اور صبح کو ٹوٹی کے نیچے کرکے  نہ دھوؤں توبھی نجاست لگی ہوئی نظر آتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کے لیے بہتر یہ ہے کہ کسی ڈاکٹر سے علاج کروائیں ،یہ وسوسے ہیں جو انسان کو  اس قدر اذیت میں مبتلا کردیتے ہیں۔

وسوسے چونکہ آپ کے اختیار میں  نہیں،اس لیے شرعا ان پر کوئی مواخذہ  بھی نہیں،البتہ وساوس  کی طرف دھیان اور توجہ دینا اور اس وجہ سے اپنے آپ کو پریشان رکھنا ،انسان کے اختیار  میں ہے،اس لیے وساوس کا ایک ہی علاج ہے کہ ان کی طرف توجہ نہ دی جائے،انسان  جتنا وساوس  کو خاطر میں لاتا ہے اور ان کی وجہ سے پریشان ہوتا ہے،یہ وسوسے اتنے ہی بڑھتے ہیں،اور شیطان خوش ہوتا ہے،اور سمجھتا ہے کہ میں اپنے مقصد  میں کامیاب  ہوگیا،جب ایک دفعہ کسی چیز کو دھو لیں تو دوبارہ دل کی بے چینی اور عدم اطمینان کے باوجود بھی رک جائیں ، نہ دھوئیں ،چند دفعہ ایسا کرنے سے ان شاءاللہ فائدہ محسوس کریں گے۔

ایسے وقت میں " لاحول ولاقوۃ الا باللہ " تعوذ اور کلمہ طیبہ پڑھ کر کسی کام میں مشغول ہوجانا چاہیے،اس  کے علاوہ یہ دعا   ئیں بھی  مانگا  کریں:

 " اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ مِنْ  هَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ  وَأَعُوْذُبِکَ رَبِّ مِنْ أَنْ یَّحْضُرُوْنَ.

  اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِيْ خَشْیَتَکَ وَ ذِکْرَکَ وَاجْعَلْ هِمَّتِيْ وَ هَوَايَ فِیْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰی"

البتہ ان دعاؤوں میں اعتدال کا خیال رکھیں،ہروقت کے بجائے کچھ اوقات مخصوص کر کے پڑھیں۔

حوالہ جات

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

26/جمادی الاولی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب