021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جھوٹ بول کر حاصل کیے گئے نفع کا حکم
70997جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

جھوٹ بول کر کسی سے کوئی فائدہ اٹھانا،تجارت میں نفع کمانا،یا جھوٹ بول کرکسی کا نمبر لینا اور پھر اس سے کوئی فائدحاصل کرنا،ان سب کا کیا حکم ہے؟نیز یہ بتائیں کہ اس صورت میں صرف جھوٹ کا گناہ ہوگا یا وہ مال اور فائدہ بھی ناجائز ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جھوٹ بول کر کسی سے کوئی فائدہ اٹھانا،تجارت میں نفع کمانا،یا جھوٹ بول کرکسی کا نمبر لینا اور پھر اس سے کوئی فائدحاصل کرنا،ان سب کا کیا حکم ہے؟نیز یہ بتائیں کہ اس صورت میں صرف جھوٹ کا گناہ ہوگا یا وہ مال اور فائدہ بھی ناجائز ہوگا؟

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين 5/ 135:
"(ويضم) البائع (إلى رأس المال) (أجر القصار والصبغ) ... (ويقول: قام علي بكذا، ولايقول:
اشتريته)؛ لأنه كذب، وكذا إذا قوم الموروث ونحوه أو باع برقمه لو صادقا في الرقم فتح".
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام 1/ 124:
"(المادة 153) الثمن المسمى هو الثمن الذي يسميه ويعينه العاقدان وقت البيع بالتراضي سواء كان مطابقاً للقيمة الحقيقية أو ناقصاً عنها أو زائداً عليه.

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

26/جمادی الاولی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب