021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تعمیر میں ناپاک چیز کے استعمال سے فرش کا حکم
70996پاکی کے مسائلپانی کے مسائل

سوال

1۔سیمنٹ ،بجری ،پانی ناپاک ہوں، پھر ناپاک اوزار سے ناپاک زمین پر فرش لگایا۔

2۔ان میں سے کچھ پاک ہوں اور کچھ ناپاک ہوں۔

اب سیمنٹ سوکھ جانے کے بعد یہ فرش پاک ہے یا ناپاک؟اگر پاک ہے تو اس پر کچھ بچھائے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟اگر ٹینکی میں اس طرح فرش ہے تو اس کا پانی پاک ہےیا ناپاک؟ اگر یہ ناپاک فرش ہے تو پاک کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ کیا اس طرح لگے فرش کو توڑنا ہوگا؟ یا کس طرح فرش اور دیواروں کو پاک کریں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ناپاک پانی کااس طرح استعمال درست نہیں ۔دیگر چیزوں میں بھی اس کا خیال رکھنا چاہیے،اگر دیوار ،فرش بنادیے ہوں تو  ایک قول کے مطابق یہ پاک ہیں،ناپاک پانی اور مٹی کے اختلاط سے بننے والا گارا پاک ہے،اگر احتیاط والے قول پر عمل کرکے انہیں ناپاک سمجھ لیا جائیں،توبھی خشک ہونے یا پانی سے دھونے کے بعد پاک ہوجائیں گے،اگر ٹینکی کا فرش ہوتو  احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ پانی سے دھولیا جائے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 349)
العبرة للطاهر من تراب أو ماء اختلطا به يفتى.
 (قوله: العبرة للطاهر إلخ) هذا ما عليه الأكثر فتح، وهو قول محمد والفتوى عليه بزازية؛ وقيل: العبرة للماء إن كان نجسا فالطين نجس وإلا فطاهر؛ وقيل: العبرة للتراب، وقيل: للغالب، وقيل: أيهما كان نجسا فالطين نجس؛ واختاره أبو الليث وصححه في الخانية وغيرها وقواه في شرح المنية وحكم بفساد بقية الأقوال تأمل.
 المحيط البرهاني في الفقه النعماني (1/ 116):
وفي «القدوري» أيضاً: إذا وقعت النجاسة في الماء، فإن تغير وصف الماء لم يجز الانتفاع به بحال، فإن لم يتغير جاز الانتفاع به مثل بل الطين وسقي الدواب، لأن في الوجه الأول النجاسة قد غلبت عليه حتى غيرته فصار كعين النجاسة، ولا كذلك الوجه الثاني.

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

26/جمادی الاولی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب