021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سودی بینک میں عارضی ملازمت کا حکم
71208اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

میرا چھوٹا بھائی ہے،اور وہ تقریبا ایک سال سے بےروزگار ہے،اس کو عارضی طور پر سودی بینک میں لگواسکتے ہیں؟ جب اس کو کوئی اچھی ملازمت مل جائے تو وہ سودی بینک کو چھوڑ دے گا۔اس کے بارے میں جواب درکار ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب تک شدیدضرورت نہ ہو،سودی بینک کی ہر قسم کی ملازمت سے اجتناب لازم ہے ،البتہ اگرکوئی روزگارمیسرنہ ہوتوبوقت ضرورت سودی بینک کے صرف ان شعبوں میں ملازمت کی گنجائش ہے جوبراہ راست سودی لین دین اوراس کی کتابت وشہادت سے تعلق نہیں رکھتے،جیسے ڈرائیور،سیکورٹی گارڈوغیرہ ،تاہم اس ملازمت سے  بھی مقصداورنیت سودی کاموںمیں تعاون کی نہ ہو۔دوسری صحیح ملازمت کے لیے کوشش جاری رکھی جائے جب وہ میسر ہو تو یہ نوکری فورا چھوڑ دی جائے۔

حوالہ جات
" الصحيح لمسلم(2/227) :
عن جابر قال: لعن رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم آکل الربا، وموکله، وکاتبه، وشاهدیه، وقال: هم سواء".
فقه البیوع(2/1066):
السابع:ان یؤجرالمرأنفسه للبنک بأن یقبل فیه وظیفة، فإن کانت الوظیفة تتضمن مباشرة العملیات الربویة،أوالعملیات المحرمةالأخری ،فقبول ھذہ الوظیفة حرام ،وذلک مثل التعاقد بالربوااخذاأوعطاء،أوخصم الکمبیالات،أوکتابة ھذہ العقود،اوالتوقیع علیھا،أوتقاضی الفوائد الربویة،أودفعها،أوقیدھا فی الحساب بقصد المحافظات علیھا،أوإدارةالبنک ،أوإدارةفرع من فروعه،فإن الإدارة مسئولة عن جمیع نشاطات البنک التی غالبھاحرام ۔ ومن کان موظفا فی البنک بھذاالشکل ،فإن راتبه الذی یاخذ من البنک کله من الأکساب المحرمةِ۔۔۔۔ أماإذاکانت الوظیفة لیس لھاعلاقة مباشرة بالعملیات الربویة،مثل وظیفة الحارس، أوسائق السیارة،أوالعامل علی الھاتف ،أوالموظف المسئول عن صیانة البناء،أوالمعدات،أوالکھرباء۔۔۔فلایحرم قبولھاان لم یکن بنیة الإعانةعلی العملیات المحرمة،وإن کان الاجتناب عنھاأولی،ولایحکم فی راتبه بالحرمة، لماذکرنامن التفصیل فی الإعانة والتسبب،وفی کون مال البنک مختلطابالحلال والحرام،ویجوزالتعامل مع مثل ھؤلاء الموظفین ھبة أوبیعاأوشراء."……………………………….

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

12/جمادی الثانیہ1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب