021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چھ تولہ سونااوردوہزارنقدی پرزکوة کاحکم
71244زکوة کابیانزکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت کے پاس چھ تولہ سونا اوردوہزارنقدی ہے اوراس عورت کے ذمہ 45ہزارکاقرضہ بھی ہے پوچھنایہ ہے کہ اس عورت پرزکوة لازم ہے یانہیں؟اگریہ عورت سال مکمل ہونے سے پہلے دوہزارقرض میں دیدے توتاکہ زکوة فرض نہ ہوتوکیاایساکرناجائزہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

دوقسم کے اموال زکوة کی صورت میں چاندی کی قیمت کااعتبارہوتاہے،صورت مسؤلہ میں قرض کی رقم کونفی کرنے کے بعدساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے زیادہ بن جاتی ہے ،اس لئے سال گزرنے پرزکوة لازم ہے۔

قرض کی ادائیگی کیلئے سال گزرنے سے پہلے یہ رقم دیدی تو زکوة لازم نہیں ہوگی ، نیت قرض سے سبکدوشی ہونی چاہی

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

محمد اویس بن عبدالکریم

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

12/جمادی الثانیہ 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب