71244 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت کے پاس چھ تولہ سونا اوردوہزارنقدی ہے اوراس عورت کے ذمہ 45ہزارکاقرضہ بھی ہے پوچھنایہ ہے کہ اس عورت پرزکوة لازم ہے یانہیں؟اگریہ عورت سال مکمل ہونے سے پہلے دوہزارقرض میں دیدے توتاکہ زکوة فرض نہ ہوتوکیاایساکرناجائزہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
دوقسم کے اموال زکوة کی صورت میں چاندی کی قیمت کااعتبارہوتاہے،صورت مسؤلہ میں قرض کی رقم کونفی کرنے کے بعدساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے زیادہ بن جاتی ہے ،اس لئے سال گزرنے پرزکوة لازم ہے۔
قرض کی ادائیگی کیلئے سال گزرنے سے پہلے یہ رقم دیدی تو زکوة لازم نہیں ہوگی ، نیت قرض سے سبکدوشی ہونی چاہی
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محمد اویس بن عبدالکریم
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
12/جمادی الثانیہ 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |