021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اجارہ
ایمان وعقائداسلامی فرقوں کابیان

سوال

حضرات مفتیان کرام السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ شریعت مطہرہ کا درج ذیل مسئلہ کے بارے کیا حکم ہے میری تقرری بطور مدرس جامعہ ع ب ع لاہور میں ہوئی تھی اورصبح سے ظہر تک کا وقت طے ہوا تھا عرصہ تین سال کے بعد مہتمم صاحب نے فرمایا کہ ہمیں آپ سے کوئی شکایت نہیں ہے لیکن ہمیں ان مدرسین کی ضرورت ہے جو زیادہ وقت دے سکیں ، اگر آپ زیادہ وقت دے سکتے ہیں تو ٹھیک ورنہ آپ کوئی اور جگہ دیکھ لیں ، امامت کی وجہ سے میں زیادہ وقت نہیں دے سکتا ، اب اس صورت میں ادارے کی طرف معزولی ہو گی یا میری طرف سے استعفی شمار ہو گا جب کہ میں ظہر تک کے وقت والے معاہدے پر قائم ہوں ۔ کیا شعبان ، رمضان کی تنخواہ ادارے کے ذمہ لازم ہو گی یا نہیں جب کہ اس بارے میں کوئی شرط طے نہیں ہوئی تھی

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

s

حوالہ جات
s

s

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب