021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسائنمنٹ دوسروں سے حل کروانے کاحکم
73578جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

جناب  مفتی صاحب  ایک   مسئلہ معلوم کرنا   چاہتا ہوں کہ پاکستان  اور بیرون  ممالک کی یونیور سٹیز   کی  طرف سے طالبعلموں کو اسائنمنٹ  ملتی ہیں ،جو  انہوں نے  خود  لکھنی  ہوتی ہے ،یہ  اسائمنٹ  اور ٹاسکیں  انٹرنیٹ  اور  کمپوٹر  کے متعلقہ ہوتے ہیں ،اس کے لئے  یونیور سٹی  کی طرف سے   ہدایا  ت ہوتی ہیں کہ پلیجر زم  یعنی طلبہ   آپس میں چیٹنگ  نہ کریں ، اور اسی کی بنیاد   طلبہ کو ڈگری   میں  نمبر ملتے ہیں ۔اگر ان ساری  چیزوں  کی ذمے داری  طالبعلم  لے رہاہے  کہ اس  کا نتیجہ   جیسا  بھی  ہو  آپ کام مکمل کردیں ان ساری  چیزوں کا ذمے دار  میں ہوں  وغیرہ ۔ آیا  اصل  شخص  سے  پیسے  لیکر ان کا کام کردینا جائز ہے یانہیں؟اسائنمنٹ  تیار کرکے  دینے پر  جو اجرت  ملتی  ہے  اس کا استعمال جائز  ہے یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طلبہ سے اسائنمنٹ  لکھوانےکا مقصد طالبعلم  کی متعلقہ  موضوع  کے بارے  صلاحیت  کو  جانچنا   ہوتا ہے ،اس کی بنیاد پر ادارے کا  اس کو  سرٹیفکیٹ دینا اس کی  صلاحیت واستعداد کی شہادت  ہوتی ہے ، اس لئے طالبعلم پر لازم ہے  کہ اسائنمنٹ خود لکھے، اس کی  بجائے  کسی اور   سے تیار کرواکر اپنے نام پر  پیش کرکے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ،  جھوٹ  اور دھوکہ  دہی ہے ، جوکہ  شرعاناجائز اوربڑا گناہ ہے ،اس سے  اجتناب کرنا لازم  ہے ۔

2۔دوسرے  شخص کے لئے بھی ایسی جعلی  اسائنمنٹ تیار کرکے  دینا  یہ گناہ کے کام میں تعاون  ہونے کی بناء پر ناجائز ہے ، اس پر اجرت لینا  اور اس کو استعمال کرنا بھی  جائز نہیں ہے ،لہذا اس کو چھوڑ کر کوئی  جائز  روز گار تلاش کرنا چاہئے ۔

حوالہ جات
{وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ (2) } [المائدة: 2]
شرح السنة للبغوي (4/ 13)
عن أبي هريرة ، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر برجل يبيع طعاما ، فقال : كيف تبيع ؟ فأخبره ، فأوحي إليه أن أدخل يدك فيها فأدخل ، فإذا هو مبلول ، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم : ليس منا من غشنا هذا حديث صحيح

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

       دارالافتاء جامعة الرشید    کراچی

۲۹ذی قعدہ ١۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب