74314 | ہبہ اور صدقہ کے مسائل | ہبہ کےمتفرق مسائل |
سوال
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
نکاح کے پندرہ سال بعد طلاق واقع ہوئی ،اس دوران یعنی نکاح سے طلاق تک عورت اپنے شوہر کوکچھ جیب خرچ دیتی تھی ،طلاق ہونے کے بعد کیا عورت اس مال کی واپسی کا دعوی کرسکتی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مسئولہ صورت میں بیوی نے اپنے خاودندکو جو جیب خرچ دیا ہے وہ ہبہ ہے جس میں رجوع کا شرعی حکم یہ ہےکہ اگر میاں بیوی ایک دوسرے کو ہبہ کریں، یا ذی رحم محرم کو ہبہ کیا جائے تو ان صورتوں میں ہبہ سے رجوع نہیں ہوسکتا،لہذا مسئولہ صورت میں عورت وہ جیب خرچ اپنے سابقہ شوہرسےواپس نہیں مانگ سکتی ۔
حوالہ جات
وفی الهندية ( ج: 4، ص: 385، ط: ماجدية)
"أما العوارض المانعة من الرجوع فأنواع (منها) هلاك الموهوب ... (ومنها) خروج الموهوب عن ملك الموهوب له ... (ومنها) موت الواهب، . . (ومنها) الزيادة في الموهوب زيادة متصلة . . . (ومنها) أن يتغير الموهوب .. (ومنها الزوجية) (ومنها القرابة المحرمية)". (الباب الخامس في الرجوع في الهبة وفيما يمنع عن الرجوع ما لا يمنع.
النتف في الفتاوى للسغدي (1/ 515)
مَوَانِع الرُّجُوع فِي الْهِبَة ،قَالَ وَلَا رُجُوع فِي الْهِبَة فِي عشرَة مَوَاضِع احدها اذا مَاتَ الْوَاهِب وَالثَّانِي اذا مَاتَ الْمَوْهُوب لَهُ ......والْعَاشِر هبة الْمَرْأَة لزَوجهَا وَهبة الزَّوْج لامْرَأَته.
۔سید حکیم شاہ
دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی پاکستان
27/ ربیع الاول 1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید حکیم شاہ | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |