021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سوتیلے بیٹے کا اپنی مرحومہ والدہ کے حصے کا مطالبہ کرنا
75472میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ایک بندہ ہے مثلا زید،اس کی ایک بیوی اور بچے ہیں،پھر زید دوسری شادی ہندہ سے کرتا ہے،ہندہ کا سابقہ شوہر سے ایک بیٹا ہے،اس کے بعد زید کا انتقال ہوجاتا ہے اور اس کی جائیداد تقسیم نہیں کی جاتی،یہاں تک کہ زید کی دونوں بیویوں کا بھی انتقال ہوجاتا ہے۔

اب جائیداد پر پہلی بیوی کے بچے قابض ہوجاتے ہیں،اس صورت میں کیا ہندہ کا بیٹا جو سابقہ شوہر سے ہے زید کی جائیداد میں سے اپنی والدہ کے حصے کا مطالبہ کرسکتا ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اولاد ہونے کی صورت میں بیوی کو آٹھواں حصہ ملتا ہے،چاہے بیوی ایک ہو یا ایک سے زیادہ،یعنی بیویوں کے ایک سے زائد ہونے کی صورت میں آٹھواں حصہ بیویوں میں برابر تقسیم ہوگا، مذکورہ صورت میں بھی زید کی جائیداد میں سے اس کی دونوں بیویوں کا آٹھواں حصہ بنتا ہے،اس لئے ہندہ کے بیٹے کو زید کی جائیداد میں سے اپنی مرحومہ ماں کے حصے کے مطالبے کا حق حاصل ہے۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (6/ 769):
"فقال: (فيفرض للزوجة فصاعدا الثمن مع ولد أو ولد ابن) وأما مع ولد البنت فيفرض لها الربع (وإن سفل والربع لها عند عدمهما) فللزوجات حالتان الربع بلا ولد والثمن مع الولد".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

16/جمادی الثانیہ1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب