021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
احتیاط کی وجہ سے باجماعت نماز چھوڑنا
76208نماز کا بیاناوقاتِ نمازکا بیان

سوال

سوال:فجر میں15 اور 18 درجے کے اختلاف کی وجہ سے میں رمضان میں سحری 18 درجے اور نماز 15 درجے کے حساب سے پڑھنا چاہتا ہوں، ہماری مسجد میں 18 درجے کے حساب سے نماز ہوتی ہےتو کیا مجھے انفرادی نماز پڑھنی چاہئے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اٹھارہ درجے پر سحری ختم  کرنا اور پندرہ درجے پر نماز پڑھنا ایک احتیاطی حکم ہے، اگر امام صاحب اور دیگر مقتدی اس بات پر قائل ہوجاتے ہیں کہ پندرہ درجے کے حساب سے نماز پڑھیں گےتو یہ اچھی بات ہے، اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے ، بلکہ اٹھارہ درجے کے حساب سے نماز پڑھتے ہیں تو اس صورت میں احتیاط کی وجہ سے باجماعت نماز چھوڑنا صحیح نہیں ہے، اس لئے آپ ان کے ساتھ اٹھارہ درجے کے حساب سے نماز پڑھیں۔

حوالہ جات
صحيح مسلم (1/ 453)
عن عبد الله، قال: «من سره أن يلقى الله غدا مسلما، فليحافظ على هؤلاء الصلوات حيث ينادى بهن، فإن الله شرع لنبيكم صلى الله عليه وسلم سنن الهدى، وإنهن من سنن الهدى، ولو أنكم صليتم في بيوتكم كما يصلي هذا المتخلف في بيته، لتركتم سنة نبيكم، ولو تركتم سنة نبيكم لضللتم، وما من رجل يتطهر فيحسن الطهور، ثم يعمد إلى مسجد من هذه المساجد، إلا كتب الله له بكل خطوة يخطوها حسنة، ويرفعه بها درجة، ويحط عنه بها سيئة، ولقد رأيتنا وما يتخلف عنها إلا منافق معلوم النفاق، ولقد كان الرجل يؤتى به يهادى بين الرجلين حتى يقام في الصف»

    محمدنصیر

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

  تاریخ:05،رجب،1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نصیر ولد عبد الرؤوف

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب