021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اپنےحصہ سےدستبردارہونےکامطالبہ کسی وارث سےجائزنہیں
76563میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

مندرجہ بالاصورتوں میں اگردیگرورثہ والد/والدہ کی اولاداپنےفوت ہونےوالےبہن /بھائی کےوارثوں سےدستبردارہونےکاتقاضہ کریں تواس میں دین کاکیاحکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی وارث سےیہ مطالبہ کرناکہ وہ اپنےحصےسےدستبردارہوجائےیہ شرعاجائزنہیں،اور یہ بات ذہن نشین رہےکہ کسی وارث کا اپنےحصےسےمحض دستبردارہونےسےاس کاحصہ معاف نہیں ہوتابلکہ ہروارث کواس کےشرعی حصےکے مطابق میراث دینا لازم ہے،البتہ حصہ دینےکےبعداگرکوئی وارث اپناحصہ کسی کوہبہ Giftکرناچاہےتوکرسکتا ہے۔

حوالہ جات
«بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع» (7/ 228):
‌لأن ‌الإرث ليس من لوازم النسب فإن لحرمان الإرث أسبابا لا تقدح في النسب من القتل والرق واختلاف الدين والدار

عبدالقدوس

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

۲۴شعبان۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقدوس بن محمد حنیف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب