021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیا SWEIFEL کمپنی قادیانیوں کی ہے؟
79347جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہمارے پاس sweifelکمپنی جو چپس ، پاپڑ وغیرہ بناتی ہے، اس کی ڈسٹری بیوشن ہے ۔کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ  یہ کمپنی قادیانیوں کی ہے لہذا  اس کمپنی کے ساتھ لین دین کے معاملات جائز نہیں اور ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔آپ حضرات سے معلوم کرنا ہے کہ کیا یہ کمپنی واقعی قادیانیوں کی ہے  ؟ اور ہمیں ان کے ساتھ تعلق رکھنا چاہیے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قادیانی  کافر  اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں   ۔دین اسلام اور پاکستان کے آئین وقانون کے مطابق  قادیانی نہ  تو خود کو مسلمان کہلواسکتے ہیں ، نہ اسلامی شعائر کا استعمال کرسکتے ہیں اور نہ ہی دوسرے مسلمانوں کوگمراہ کرنے کےلیے اپنے مذہب کی تبلیغ کرسکتے ہیں۔لیکن قادیانی  ان سب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ صرف قادیانیت کی تبلیغ کرتے ہیں بلکہ اپنی تیار کردہ مصنوعات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا حصہ بھی  اس تبلیغ  کے لیے وقف کرتے ہیں۔لہٰذا اگر کوئی  کمپنی یا مصنوعات قادیانیوں کی ہوں توان کا بائیکاٹ  کرنا چاہیے  تاکہ ان کی ارتدادی سرگرمیوں کو روکنے کا سبب بن سکے ۔

سوال میں ذکر کردہ  sweifel برکت فوڈ انٹرپرائز کا ٹریڈ مارک  ہے جس کے  ساتھ یہ کمپنی چپس نمکو وغیرہ بناتی ہے۔معلومات کے  مطابق یہ کمپنی  قادیانیوں کی نہیں ، لہذا اس  کمپنی کے ساتھ  شریعت کے مطابق لین دین کے معاملات  کرنا اور تعلقات رکھنا جائز ہے۔

حوالہ جات
النساء: 140
{وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ يُكْفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلَا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّى يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ إِنَّكُمْ إِذًا مِثْلُهُمْ إِنَّ اللَّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعًا }
تفسیر روح المعانی (3/ 166)
أَنْ إِذا سَمِعْتُمْ آياتِ اللَّهِ يُكْفَرُ بِها وَيُسْتَهْزَأُ بِها فَلا تَقْعُدُوا مَعَهُمْ حَتَّى يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ وذلك قوله تعالى: وَإِذا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آياتِنا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ [الأنعام: 68] الآية، وهذا يقتضي الانزجار عن مجالستهم في تلك الحالة القبيحة، فكيف بموالاتهم والاعتزاز بهم؟!
أحكام القرآن للجصاص (4/ 166)
قال الله تعالى وإذا رأيت الذين يخوضون في آياتنا فأعرض عنهم الآية. فأمر الله نبيه بالإعراض عن الذين يخوضون في آيات الله وهي القرآن بالتكذيب وإظهار الاستخفاف إعراضا يقتضي الإنكار عليهم وإظهار الكراهة لما يكون منهم إلى أن يتركوا ذلك ويخوضوا في حديث غيره وهذا يدل على أن علينا ترك مجالسة الملحدين وسائر الكفار عند إظهارهم الكفر والشرك وما لا يجوز على الله تعالى إذا لم يمكننا إنكاره

عبدالقیوم   

دارالافتاء جامعۃ الرشید

15/رجب/1444

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقیوم بن عبداللطیف اشرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب