021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شیزان بیکری کے کیک اور مٹھائی کے ڈبوں کو پرنٹ کر نے کا حکم
79375جائز و ناجائزامور کا بیانکفار کے ساتھ معاملات کا بیان

سوال

میں محمد عاصم صدیقی جس کا اپنا پرنٹنگ پریس ہے، میرے ایک دوست جو کہ شیزان بیکری کے ڈبوں کا کام یعنی ڈبوں پر پرنٹنگ مجھ سے کرواتے ہیں جس میں کیک اور مٹھائی کے ڈبے شامل ہیں۔ میرا براہِ راست لین دین شیزان کمپنی کے ساتھ نہیں ہے، میرا تمام لین دین میرے دوست کے ساتھ ہے۔ لہٰذا مجھے شریعت کے حوالے سے بتایا جائے کہ میرا یہ کام جو کہ شیزان کمپنی کے ساتھ بالواسطہ ہے، کیا یہ درست اور جائز ہے؟ راہنمائی فرمائی جائے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ براہ راست قادیانیوں کے ساتھ معاملات سے اجتناب کرنا ضروری ہے البتہ وہ بیکریا ں جو مسلمانوں نے قادیانیوں سےخرید لی ہیں ان کا حکم مسلمانوں کے دیگر کاروباروں کی طرح ہے۔لہذا جب تک وہ دوبارہ قادیانیوں کے پاس نہ چلی جائیں ان سے معاملات کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

صورتِ مسؤلہ میں سائل کا شیزان بیکری (جو کہ مسلمان خاندان کی ملکیت ہے) کے لیے مٹھائی اور کیک کے ڈبوں کو پرنٹ کر کے دینا فی نفسہ جائز ہے، البتہ اگر شیزان بیکری اپنی کمائی میں سے کچھ حصہ شیزان انٹرنیشنل کو ادا کرتی ہے (جو کہ قادنیوں کی کمپنی ہے) تو قادیانیوں کی ایسی بالواسطہ معاونت بھی دینی غیرت کے خلاف ہے، لہٰذا ایسی صورت میں ان کے ساتھ معاملات کرنے سے اجتناب بہتر ہوگا۔

حوالہ جات
شرح السير الكبير (4/ 61):
"ولا بأس بأن يبيع المسلمون من المشركين ما بدا لهم من الطعام والثياب وغير ذلك إلا السلاح والكراع والسبي سواء دخلوا إليهم بأمان أو بغير أمان لأنهم يتقوون بذلك على قتال المسلمين ولا يحل للمسلمين ولا يحل للمسلمين اكتساب سبب تقويتهم على قتال المسلمين وهذا المعنى لا يوجد في سائر الأمتعة"
أحكام التعامل مع غير المسلمين (ص: 18):
"يجوز التعامل مع غير المسلمين بالبيع والشراء والإيجار وسائر العقود المالية ، ويجري عليهم من الأحكام والضوابط ما يجري على التعامل مع المسلمين"

احمد الر حمٰن

دار الافتاء، جامعۃ الرشید کراچی

19/ رجب/ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احمد الرحمن بن محمد مستمر خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب