85150 | خرید و فروخت کے احکام | خرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
ہمارا کتابوں کا کاروبار ہے ،اب سوال یہ ہے کہ قرآن پاک (مصحف)پر کتنا منافع لینا چاہیے؟ مطلب یہ کہ اپنی مرضی کی قیمت پر فروخت کر سکتے ہیں یا مناسب مارجن رکھ کے بیچ دینا چاہیے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جس طرح دوسری کتابوں پر اپنی مرضی کا منافع لیاجاسکتاہے، اسی طرح قرآن کریم کےنسخے بیچنے پر اپنی مرضی کی قیمت لگاکرفروخت کرنا جائزہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق مناسب منافع رکھ کر فروخت کیاجائے۔
حوالہ جات
الموسوعة الفقهية الكويتية (34/ 186):
وأجاز الحنفية والمالكية والشافعية بيع المصاحف وشراءها لما روي عن ابن عباس رضي الله تعالى عنهما أنه سئل عن بيع المصاحف فقال: لا بأس يأخذون أجور أيديهم؛ ولأنه طاهر منتفع به فهو كسائرالأموال.
المصاحف لابن أبي داود (ص: 385):
عن داود قال: سألت أبا العالية عن شراء المصاحف، فقال: " لو لم يوجد من يشتريها لم يوجد من يبيعها. قال وسألت عامرا، فقال: «إنما يبيعون الكتاب والأوراق، ولا يبيعون كتاب الله».
عبدالعلی
دارالافتا ء جامعۃالرشید،کراچی
23/ربیع الثانی /1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالعلی بن عبدالمتین | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |