021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اذان واقامت کے درمیان دعاء عافیت پر چار انعامات کی روایت کی تحقیق
71492حدیث سے متعلق مسائل کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

درج ذیل حدیث کی اِسنادی حیثیت کی بابت دریافت کرنا ہےکہ آیا یہ حدیث مستند ہے یاکہ نہیں؟

اللہ کے نبی ﷺنے فرمایا:" جوبندہ اذان اور اقامت کے درمیان یہ دعا پڑھ لے اَللهُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَةَ فیِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ۔ اس کو اللہ چار انعام دیں گے۔(۱)اللہ تعالٰی اسے ایسی بیماری نہیں لگنے دے گا جس سے موت آ جائے،یعنی خطرناک بیماری سے محفوظ رہے گا۔ (۲)اللہ تعالٰی اس کو تنہائی کے گناہ سے بچائے گا۔ (۳)اللہ تعالٰی اس کو ظالموں سے دور رکھے گا۔ (۴)اللہ تعالٰی اس کو بغیر محنت کے آسان روزی عطا فرمائے گا۔"

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

احادیث صحیحہ سے اذان واقامت کے درمیان دعا کا قبول ہونا اور اسی طرح اس موقع پر عافیت کی دعاء کا مانگنا بھی ثابت ہے ،لیکن کسی بھی ایک حدیث میں اس دعا عافیت کی مذکورہ چارخواص کا ذکرصراحت سے نہیں ملتا، البتہ عافیت کا لفظ چونکہ جامع اور اس کا مفہوم وسیع ہے، اور اس موقع پردنیا وآخرت کی عافیت کی دعاء کے مانگنے کی ترغیب اور اس کے قبولیت کی نوید بھی ثابت ہے، لہذا اس طرح نصوص عامہ کی روشنی میں اس کو بیان کرنااور اس کی قبولیت کی امید رکھنا درست ہے۔

حوالہ جات
وَعَن أنس رَضِي الله عَنهُ قَالَ قَالَ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم الدُّعَاء لَا يرد بَين الْأَذَان وَالْإِقَامَة. قَالُوا فَمَاذَا نقُول يَا رَسُول الله قَالَ سلوا الله الْعَافِيَة فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَة. (الترغيب والترهيب للمنذري (4/ 138) ترجمہ:’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں ہوتی تو صحابہ نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول !ہم اس وقت کیا دعا کریں؟ تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ سے عافیت مانگو۔
وقد ورد تعيين أدعية تقال حال الأذان وبعده، وهو ما بين الأذان والإقامة، منها ما تقدم، ومنها ما سيأتي. وقد عين - صلى الله عليه وسلم - ما يدعى به أيضاً لما قال: الدعاء بين الأذان والإقامة لا يرد، قالوا: فما نقول يا رسول الله؟ قال: سلوا الله العفو والعافية في الدنيا والآخرة. قال ابن القيم: هو حديث صحيح. (مرعاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح، 2/ 377)

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۲جمادی الثانیۃ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب