79269 | نماز کا بیان | امامت اور جماعت کے احکام |
سوال
محترم مفتی صاحب السلام علیکم ہمارے امام صاحب کا کہنا ہے کہ فرض نمازوں کے بعد اجتماعی دعا کرانا سنت سے ثابت نہیں ہے اور یہ مستحب عمل ہے چنانچہ اس کو کبھی کبھار چھوڑ دینا چاہیے۔ اس معاملے میں ہماری شرعی رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کسی حدیث سے نماز جمعہ یا کسی بھی فرض نماز کے بعدمروجہ اجتماعی دعا ثابت نہیں، البتہ دیگر نصوص عامہ سے فرض نمازوں کےبعدمنفرد، امام اور مقتدی سب کے لیےدعا کرناثابت اورسنت ہےاورجماعت سے پڑھی گئی فرض نمازوں کےبعداس پرعمل کرنے کی وجہ سےخودبخودضمنی طور پر اجتماع ہوجائے گا،لیکن چونکہ یہ ایک ضمنی چیزہے،لہذااس کےلیےمستقل دلیل کامطالبہ درست نہیں،لہذافرائض کےبعداجتماعی دعاء کاچونکہ فی الجملہ ثبوت ہے،لہذا خاص اس اجتماع کو سنت سمجھے بغیر اگر کوئی اجتماعی دعا کرتا ہے تو اس کوعلی الاطلاق بدعت کہنادرست نہیں۔(احسن الفتاوی:ج۱۰،ص۲۵۵ تا ۲۲۵۷)
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۸رجب۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |