021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تسخیر جنات کی حقیقت
71400تصوف و سلوک سے متعلق مسائل کا بیانمعجزات اور کرامات کا بیان

سوال

کیا کسی سفلی عمل اور جادو ٹونہ کرنے والے کو اتنی طاقت وملکہ حاصل ہے کہ وہ ہزاروں جنات کسی مرد وزن کو تکلیف دینے پر مامور کر سکے،جب کہ متاثرہ لڑکی اور اس کی فیملی ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور کسی کی کے ساتھ انکی کوئی دشمنی بھی نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جنات اور شیاطین کی انسانوں کے ساتھ تعلق اور ایک دوسرے کے کام آنے کا ثبوت قرآن مجیدوحدیث مبارکہ سے ثابت ہونے کی وجہ سے اس بات کے امکان کا انکار تو نہیں کیا جاسکتا ہے، لیکن ہر وہ شخص جو اس قسم کی بات کا دعوی کرے، اس کی بات کا حقیقت حال کے مطابق ہونا بھی ضروری نہیں ،بلکہ غالب یہی ہے،اس لیے کہ اس بارے میں دھوکہ دہی اور فریب زیادہ ہے۔

    تسخیر جنات حضرت سلیمان علیہ السلام کے لیے بطور معجزہ اور بعض صحابہ کرام اور سلف صالحین کے لیے من جانب اللہ بطور کرامت تھا ،(تفسیر سراج منیرسورہ احزاب از خطیب شربینی رحمہ اللہ تعالی)البتہ علماء امت کے نزدیک یہ عمل( تسخیرجنات) بھی تین شرطوں سے جائز ہے :ایک یہ کہ جنات مسلمان نہ ہوں ،اس لیے کہ مسلمان جنات کو قید کرنا یا مسخر کرلینا جائز نہیں۔ دوسری شرط یہ کہ صرف دفع ضرر مقصود ہو  ،محض کاروبار بنانا مقصود نہ ہو۔تیسری شرط یہ کہ جن کلمات اور اعمال کے ذریعہ انہیں مسخر کرنا ہو وہ بھی خلاف شرع نہ ہوں۔(معارف القرآن واحکام القرآن،احزاب،حضرت مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ تعالی)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۱جمادی الثانیۃ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب