021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےساتھ سواری پر دوصحابیوں کا بیٹھنا
53151انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلاممتفرّق مسائل

سوال

کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک جانور پر دویادوسے زیادہ صحابہ کرام کو اپنے ساتھ بٹھانا ثابت ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر سے تشریف لاتے تو اہل بیت کےبچے آپ کےاستقبال کیلئے نکلتے ۔ایک مرتبہ سفرسے واپس تشریف لائیے تو اہل بیت نے مجھے آگےکردیا ،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے آگے بٹھالیا ،پھر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما کے دونوں صاحبزادوں میں سے ایک کو لایاگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنے پیچھے بٹھالیا ۔حضرت جعفر رضی اللہ عنہ فرماتےہیں :ہم مدینہ میں اس حال میں داخل ہوئے کہ ہم تینوں ایک سواری پر سوار تھے ۔تیس کےقریب صحابہ کرام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھنے کاشرف حاصل کیاہے ۔ لیکن یہ واضح رہے کہ موٹر سائیکل اور جاندار سواری میں فرق ہے ،جاندار سواری پر تو اس کےتحمل سے زائد سواری جائزنہیں ،ا س لئے کہ اس میں اسے زیادہ تکلیف سے دودچار کرنا اور ظلم کا عنصر پایا جاتاہے ،جبکہ موٹر سائیکل میں یہ بات نہیں پائی جاتی ،لہذا اس میں ٹریفک کے قوانین میں دی ہوئی گنجائش ہی پر مدا رہوگا جیساکہ سوال نمبر ایک میں ذکر ہوا۔
حوالہ جات
o إتحاف الخيرة المهرة (ج 6 / ص 125): عن عبد الله بن جعفر ، قال : "كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا جاء من سفر تلقى بصبيان أهل بيته ، وأنه جاء مرة من سفر فسبقوا بي إليه فحملني بين يديه ، ثم جيء بأحد ابني فاطمة ، إما حسن ، وإما حسين ، فأردفه ، فدخلنا المدينة ثلاثة على دابة." المعجم الكبير الطبراني (ج 1 / ص 176): عن أسامة بن زيد قال :"كنت ردف النبي صلى الله عليه و سلم بعرفة" فتح الباري ابن حجر (ج 10 / ص 398): " وقد أفرد بن منده أسماء من أردفه النبي صلى الله عليه و سلم خلفه فبلغوا ثلاثين نفسا" واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب