021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
روڈ کی سائڈ پرلگے ہوئے درختوں سے پھل کھا نے کا حکم
53949جائز و ناجائزامور کا بیانکھانے پینے کے مسائل

سوال

روڈ کے سائٹ میں جو پیڑ وغیرہ ہوتے ہیں جسکو سرکاری درخت بولتے ہیں کیا اسکے فروٹ جیسے آم انگور وغیرہ کھا سکتے ہیں ؟ کیوں کہ ہماری سرکار ہے اور سرکاری چیز پبلک کیلیےہی ہوتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ہر سرکاری چیز پبلک کے لئے نہیں ہوتی ،بلکہ پبلک صرف وہ سرکاری اشیاءاستعمال کر سکتی ہے جن کو استعمال کرنے کی گورنمنٹ کی طرف سےعام اجازت ہو۔اس لئے کہ سرکاری چیزیں حکومت کی ملکیت ہیں اور کسی دوسرے کی چیز کو بغیر اجازت استعمال کرنا جائز نہیں ۔البتہ روڈکی سائڈ پر جو درخت لگے ہوتے ہیں عموما یہ عام پبلک کے لئے ہی لگائے جاتے ہیں اور عام لوگوں کےلئے درخت کو نقصان پہنچائے بغیر صرف اس کے پھل وغیرہ کے استعمال کی اجازت بھی ہوتی ہے،لیکن اگر گورنمنٹ کی طرف سے کوئی باڑ وغیرہ لگی ہو یامنع کرنے کی کوئی اورعلامت ہوتوپھرکھانا جائز نہیں۔
حوالہ جات
قال في بدائع الصنائع: "ولا يجوز التصرف في ملك الغير بغير إذنه." (ج:2,ص:234,دار الكتب العلمية) وفي البحر الرائق: "إذ التصرف في ملك الغير حرام حقا لله تعالى وللمالك." (ج:5,ص:180,دار الكتاب الإسلامي) وفي فتح القدير: "لأن التصرف في ملك الغير والأمر به إنما لا يجوز لو كان بغير إذن المالك ورضاه." (ج:17,ص:466,المكتبةالشاملة)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سمیع اللہ داؤد عباسی صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب