والدکی پھوپھی زادبہن سے نکاح جائزہے
سوال: جناب مفتی صاحب !مسئلہ یہ ہے کہ میری بڑی بیٹی نے میری ماں کادودھ پیاہے ،ااورمیری پھوپھی کے بڑے بیٹے نے بھی میری ماں کادودھ پیاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ پھوپھی کی چھوٹی بیٹی کی شادی میرے چھوٹے بیٹے سے جائزہے کہ نہیں ؟
شریعت کی روسے مسئلہ کاحل چاہئے،چونکہ میرے بیٹے نے اورپھوپھی کی بیٹی نے ان دونوں میں سے کسی کادودھ نہیں پیا۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چونکہ آپ کا چھوٹا بیٹا اورپھوپھی کی چھوٹی بیٹی آپس میں دودھ شریک نہیں ،اس لئے رضاعت کاحکم نہیں لگے گا،لہذااس صورت میں ان دونوں کانکاح جائزہے ۔
حوالہ جات
"قال اللہ تعالی فی سورۃ النسا ء آیت 23،24:
حرمت عليكم أمهاتكم وبناتكم وأخواتكم وعماتكم وخالاتكم وبنات الأخ وبنات الأخت وأمهاتكم اللاتي أرضعنكم وأخواتكم من الرضاعة وأمهات نسائكم وربائبكم اللاتي في حجوركم من نسائكم اللاتي دخلتم بهن فإن لم تكونوا دخلتم بهن فلا جناح عليكم وحلائل أبنائكم الذين من أصلابكم وأن تجمعوا بين الأختين إلا ما قد سلف إن الله كان غفورا رحيما۔۔
"تفسير ابن كثير"2 / 258:
وقوله: { وأحل لكم ما وراء ذلكم } أي: ما عدا من ذكرن من المحارم هن لكم حلال، قاله عطاء وغيره۔