021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زندگی میں میراث تقسیم کرنے کا مسئلہ
55408میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرے والد صاحب نے اپنی زندگی میں اپنی جائداد سے میری والدہ اور ہم دوبھائی اور ایک بہن کو اپنے اپنے حصے تقسیم کردیئے تھے ، اور ان کو قبضہ بھی دیاتھا ،اور ہائی کورٹ میں تمام ورثہ کے حق میں ایک ڈگری بھی پا س ہوچکی ہے جس کی روشنی میں تمام ورثہ دئیے گئے حصے کے قانونی مالکان بن گئے ہیں ،میرا چھوٹا بھائی جنوری 2014 میں فوت ہوگیا ،والد نے ان کی زندگی میں اپنی جائداد سے ان کو حصہ دیاتھا ۔نومبر 2015 میں میرےوالد صاحب کا بھی انتقال ہوگیا میرے والد کے انتقال کے بعد اب میرے بھائی کے بچے اپنے دادا کی بقیہ جائداد میں حصہ دار ہیں یانہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کے والد مرحوم نے اپنی زندگی میں جن ورثہ کو مال دے کر باقإعدہ مالک بنادیا تھا وہ اس کا مالک بن گئے،آپ کا چھوٹا بھائی بھی اپنے حصہ کا مالک بن گیا ،لیکن اس کے علاوہ مرحوم کے انتقال کے وقت جو مال مرحوم کی ملک میں تھا ، وہ تمام ورثہ کے درمیان شرعی قاعدہ کے مطابق تقسیم ہوگا ، اس میں سے آپ کے چھوٹے بھائی کو حصہ نہیں ملے گا کیونکہ ان کا انتقال اپنے والد سے پہلے ہوچکا ہے ،لہذا چھوٹے بھائی کی اولاد اپنے دادا کی بقیہ جائدا د میں حصہدار نہیں البتہ اگر آپ لوگ اپنے حصوں سے ان کے ساتھ تعاون کریں تو یہ آپ کے لئے بہتر ہوگا ۔
حوالہ جات
.....
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب