021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مقتدی نے غلطی سے امام سے پہلے سلام پھیردیا
55885.5نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

: اگرکوئی شخص غلطی سے امام کے سلام کہنے سے پہلے ہی خود بے خیالی میں سلام پھیردے تواب ایسی صورت میں کیاکرے ،اوراس میں جوامام کے ساتھ شروع سے نماز میں شریک ہے اس کااوراسی طرح مسبوق کادونوں کاحکم وطریقہ بیان فرمائیے ۔بینوتوجروا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

امام کی اتباع واجب ہے ،اس لئے مقتدی کاامام سے پہلے قصدا بغیر عذر کے سلام پھیرنامکروہ تحریمی اورناجائزہے ، کیونکہ مقتدی کی اقتداء امام کے سلام اول کے لفظ السلام تک کہنے پرپوری ہوتی ہے ،البتہ اس صورت میں اس کی نماز جماعت سے ہی اداء ہوگی ،اعادہ ضروری نہیں ،البتہ بھول کر یاکسی عذر مثلا وضوٹوٹ جانے کاخطرہ ہوتوامام سے پہلے سلام پھیرنے میں کراہت نہیں ہے ۔
حوالہ جات
"ردالمحتارعلی الدرالمختار" 4 / 130: قوله لو أتمه إلخ ) أي لو أتم المؤتم التشهد ، بأن أسرع فيه وفرغ منه قبل إتمام إمامه فأتى بما يخرجه من الصلاة كسلام أو كلام أو قيام جاز : أي صحت صلاته لحصوله بعد تمام الأركان لأن الإمام وإن لم يكن أتم التشهد لكنه قعد قدره لأن المفروض من القعدة قدر أسرع ما يكون من قراءة التشهد وقد حصل ، وإنما كره للمؤتم ذلك لتركه متابعة الإمام بلا عذر ، فلو به كخوف حدث أو خروج وقت جمعة أو مرور مار بين يديه فلا كراهة ۔ "مشکاۃ المصابیح " 1/101 : عن أنس رضی اللہ عنہ قال صلی بنارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذات یوم فلماقضی صلاتہ أقبل علینابوجہہ فقال أیھاالناس انی امامکم فلاتسبقونی بالرکوع ولابالسجود والابالقیام والابالانصراف فانی أراکم أمامی ومن خلفی ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب