021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق رجعی کی عدت گزرجائے تورجوع جائزنہیں،نکاح ہوسکتاہے
57965 طلاق کے احکامطلاق سے رجو ع کا بیان

سوال

میں نے 29 جولائی2016 کواپنی بیوی کوطلاق اول بنیت رجوع دی تھی،کہ عین ممکن ہے کہ خوف طلاق فریق ثانی کورجوع پرآمادہ کردےاورمیری خودبھی لوگوں سے یہ ہی گفتگورہی کہ میں رجوع کاطلبگاررہوں گا۔سیکرٹری یونین کونسل نمبر 38 قاضی محمد صادق نے بھی فریق ثانی کورجوع پرباربارآمادہ کرنے کی کوشش کی،لیکن وہ رجوع پرآمادہ نہ ہوئی،لہذایونین کونسل کی جانب سے طلاق اول کامؤثرسرٹیفکیٹ جاری کردیاگیا،اب میں دوبارہ رجوع کرناچاہتاہوں،اوراپنی زوجیت میں رکھناچاہتاہوں،شریعتِ دینِ متین میرے رجوع کے بارے میں کیاارشادفرماتی ہے،اورفریق ثانی کے لئے شریعت مطہرہ کاکیاحکم ہے؟جب کہ وہ رجوع نہیں چاہتی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طلاق رجعی کی عدت کے دوران شوہرکوبیوی سے رجوع کاحق حاصل ہوتاہے،اس کے لئے بیوی کی رضامندی بھی ضروری نہیں،عدت گزرنے کے بعد طلاق رجعی چونکہ بائنہ بن جاتی ہے،اس لئے رجوع توجائزنہیں،البتہ دوبارہ نکاح ہوسکتاہے،اورنکاح کے لئے مجلس نکاح،گواہ(دومردیاایک مرداوردوعورتیں)،نیامہر،اوربیوی کی رضامندی ضروری ہے۔ صورت مسئولہ میں اگرآپ نے دوران عدت رجوع کرلیاتھاتوپھروہ آپ کی بیوی ہے،نئے نکاح کی ضرورت نہیں،اوراگرآپ نےعدت کے دوران باقاعدہ رجوع نہیں کیاتھا،صرف رجوع کی تمناظاہرکرتے رہےتواب عدت گزرنے کے بعد رجوع تو نہیں ہوسکتا،ہاں اگربیوی نکاح پر راضی ہوجائے تودوبارہ نکاح ہوسکتاہے۔
حوالہ جات
"الهداية"1 / 254: وإذا طلق الرجل امرأته تطليقة أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض لقوله تعالى : { فأمسكوهن بمعروف } [ البقرة : 231 ] من غير فصل ولا بد من قيام العدة لأن الرجعة استدامة الملك ألا ترى أنه سمي إمساكا وهو الإبقاء وإنما يتحقق الاستدامة في العدة لأنه لا ملك بعد انقضائها والرجعة أن يقول راجعتك أو راجعت امرأتي وهذا صريح في الرجعة ولا خلاف فيه بين الأئمة "الفتاوى الهندية"10 / 180: وتنقطع الرجعة إن حكم بخروجها من الحيضة الثالثة إن كانت حرة۔ "رد المحتار "11 / 461: باب الرجعة 🙁 هي استدامة الملك القائم ) بلا عوض ما دامت ( في العدة )۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب