اگر کوئی شخص کسی مستحق کو ایزی لوڈ کروادے اور زکاۃ کی ادائیگی کی نیت کر لے تو ایسی صورت میں زکاۃ ادا ہو جائے گی یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زکوٰۃ کی رقم سےمستحقِ زکوٰۃ شخص کو ایزی لوڈ کروادیا جائےتو اس سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی ، کیونکہ ایزی لوڈ کروانے کی وجہ سے موبائل میں رقم یا مال نہیں آتا بلکہ کمپنی کی طرف سے کمپنی کی سروس (منفعت)سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا جاتا ہےاوررقم کمپنی کے پاس چلی جاتی ہے،اس لئےمستحق کے موبائل میں ایزی لوڈ کروانے سے زکوٰۃ ادا نہ ہوگی۔
حوالہ جات
وفی حاشيةالطحطاوي:وخرجبالمالالمنفعةفلوأسكنفقيرادارهسنةناوياللزكاةلايجزيه.
(ص: 468)
قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ تعالی:والمالكماصرحبهأهلالأصولمايتمولويدخرللحاجة،وهوخاصبالأعيانفخرجتمليكالمنافعقالفيالكشفالكبيرفيبحثالقدرةالميسرة: الزكاةلاتتأدىإلابتمليكعينمتقومةحتىلوأسكنالفقيردارهسنةبنيةالزكاةلايجزئه؛لأنالمنفعةليستبعينمتقومة. قال ابو المعالی الحنفی رحمہ اللہ تعالی:السائمةماترعىفيالبريةبنفسهاوصاحبهايلتمسبهالرَّسَلوالنسلولايريدبيعهاولاالتجارة.
(البحرالرائق:2/ 217)
قال العلامۃ ابن عابدینرحمہ اللہ تعالی:قوله:(فلوأسكنإلخ) عزاهفيالبحرإلىالكشفالكبيروقالقبلهوالمالكماصرحبهأهلالأصولمايتمولويدخرللحاجة،وهوخاصبالأعيانفخرجبهتمليكالمنافع.
(الدرالمختاروحاشيةابنعابدين:2/ 257)