021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
انشورنس اورتکافل کاحکم ؟
60195سود اور جوے کے مسائلانشورنس کے احکام

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ انشورنس کروانااسلام میں کیساہے ؟اگر کسی شخص نے اپنی انشورنس کروائی ہواوراس کی بہت سی قسطیں ادا کئے ہوں تو اس کے مرنے کے بعد ان کے ورثہ کےلیے اسے استعمال کرناکیساہے؟ انشورنس کے عمل کی تھوڑی وضاحت فرمائیں اوراس کے مقابلے میں تکافل کروانااسلامی نقطہ نظر سے کیساہے اوراس میں اوراسٹیٹ لائف انشورنس میں کیافرق ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مروجہ تمام انشورنس سود اور جوے کے زمرے میں آنے کی وجہ سےناجائز اورحرام ہیں ۔ تکافل کے بارےمیں ہمارے ہاں تحقیق جاری ہے،اس حوالے سے آپ دار الافتاء دار العلوم کراچی سے پوچھ سکتے ہیں۔
حوالہ جات
۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب