021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سودی بینکوں کے تاخیرِقرض پرجرمانہ لگانے اوربینکوں کے ا لتزام ِتصدق میں کیافرق ہے؟
60193سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ اسلامی بینک قسط کی تاخیرپر جرمانہ(CHARITY) کی شکل میں کچھ رقم وصول کرتاہے اس کی کیا توجیہ ہوسکتی ہے؟اس لیے اسلام میں جبر توہے نہیں تو یہ کیسے جرمانہ کے قائل ہیں ،علماء فرماتے ہیں یہ ان لوگوں کو پابند کرنےکے لیے ہوتاہے مگرمیں کہتاہوں کہ جب قرضوں کی ضرورت ہی نہیں تو یہ صورت بناکر جواز نکالنا ایک عجیب سا معلوم ہوتاہے ویسے بھی شریعت کا اصول ہے کہ سودکا دروازہ بند کرنے کے لیے سودکے کام سے اجتنا ب کرنا چاہیے ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

التزم تصدق کا اصل تعلق یمین اورنذرسے ہے جوفقہاء مالکیہ میں عبد اللہ بن نافع اورمحمد بن ابراہیم بن دینارکے ہاں قضاء نافذ ہوتے ہیں :
حوالہ جات
وفی شرح مختصر خليل للخرشي (5/ 217) ويقبل التزامه إذا التزم شيئا اختيارا من قبل نفسه لزمه. وفی تحریر الکلام للحطاب(ص:176) اما اذا التزم المدعی علیہ للمدعی انہ ان لم یوفہ حقہ فی وقت کذ وکذا فلہ علیہ کذا وکذا فھذا لااختلاف فی بطلانہ لانہ صریح الربی .....واما اذا التزم انہ لولم یوفہ حقہ فی وقت کذا فعلیہ کذا لفلان او صدقۃ للمساکین فھذ اھو محل الخلاف المعقودلہ ھذا الباب فالمشھور انہ لایقضی بہ کما تقدم وقال ابن دینار یقضی بہ . مالی معاملات میں درپیش مشکلات کے لیے التزم بالتصدق کو اختیار کرنا مذہب غیر یا قول مرجوح پر حاجات الناس کی وجہ سے فتوی دینےکے زمرے میں آتاہے،اس میں اورجرمانے میں واضح فرق یہ ہے کہ اس کے تحت حاصل شدہ رقم خیراتی مقاصد ہی میں استعمال ہوتی ہے ،بینک کی کسی بھی مصلحت وضرورت میں اس کا استعمال نہیں کیاجاسکتا، جبکہ جرمانہ کی رقم سودی بینک اپنی آمدنی میں شمارکرتے ہیں۔ وفی رد المحتارعلی الدرالمختار: المواعيد قد تكون لازمة فيجعل لازما لحاجة الناس (5/ 84)وقد اعترف بہ مجلس العلماء لتحقیق المسائل الحاضرۃ فی باکستان کما فی "احسن الفتاوی"(7/121)وکذا مجمع الففہ الاسلامی بجدۃ کما فی"غیرسودی بینکاری" (90-91)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب